نماز کے دوران سترے کے بغیر گزرنے کے شرعی احکام

سوال

ایک شخص نے سوال کیا کہ اگر کوئی امام یا مقتدی بغیر سترے کے نماز پڑھا رہا ہو تو اس کے سامنے سے گزرنے کے متعلق کیا حکم ہے؟ بعض لوگوں نے ایک صف اور بعض نے تین صف آگے سے گزرنے کا فاصلہ بتایا ہے۔ اس مسئلے میں صحیح موقف اور اس کی دلیل بیان کریں۔

جواب از فضیلۃ الباحث داؤد اسماعیل حفظہ اللہ

راجح قول کے مطابق نماز پڑھنے والے کے موضع السجود (یعنی جہاں وہ سجدہ کرتا ہے) کے آگے سے گزر سکتے ہیں۔

دلیل: کسی صحیح حدیث میں "بین یدی المصلی” (نماز پڑھنے والے کے سامنے) کی واضح تحدید نہیں آئی ہے۔ تاہم، ہر فقیہ اپنے استدلالات کی بنیاد پر رائے قائم کرتے ہیں۔

وہ حدیث جس میں یہ ذکر ہے کہ نمازی کے سامنے سے گزرنے والے سے لڑائی کرے، اس کا دائرہ ایک صف تک محدود سمجھا جا سکتا ہے۔ اس سے آگے روکنے کے لیے نہیں جایا جا سکتا۔

یہی موقف درستگی کے زیادہ قریب ہے اور فقیہ العصر شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ کا بھی یہی نظریہ تھا۔

واللہ اعلم

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1