"نماز کے بعد واپسی کے قدم بھی باعثِ اجر”
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

نماز کے بعد واپس گھر لوٹتے وقت جو قدم اٹھائے جاتے ہیں، کیا ان قدموں پر بھی اجر وثواب ملتا ہے؟

جواب:

جس طرح نماز کے لیے جاتے ہوئے ہر ہر قدم پر اجر ملتا ہے، اسی طرح نماز کے بعد گھر واپس آتے ہوئے ہر ہر قدم پر بھی اجر ملتا ہے۔
❀ سید نا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں :
كان رجل لا أعلم رجلا أبعد من المسجد منه، وكان لا تخطئه صلاة، قال : فقيل له : أو قلت له : لو اشتريت حمارا تركبه فى الظلماء، وفي الرمضاء، قال : ما يسرني أن منزلي إلى جنب المسجد، إني أريد أن يكتب لي ممشاي إلى المسجد، ورجوعي إذا رجعت إلى أهلي، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم : قد جمع الله لك ذلك كله
”ایک آدمی تھا، میرے علم کے مطابق کسی کا گھر مسجد سے اتنا دور نہیں تھا، جتنا اس کا گھر دور تھا، مگر پھر بھی اس سے نماز ( کی جماعت ) نہیں چوکتی تھی ، اسے کسی نے کہایا میں نے کہا کہ آپ گدھا خرید لیں، اندھیرے اور گرمی میں اس پر سوار ہو کر آجایا کریں، تو کہنے لگا: میں نہیں چاہتا کہ میرا گھر مسجد کے پڑوس میں ہو، میری چاہت ہے کہ میرے مسجد کی طرف پیدل چل کر آنے اور ( نماز کے بعد ) اپنے گھر لوٹنے کا اجر لکھا جائے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اللہ
تعالیٰ نے اس کے لیے یہ سب اجر جمع کر دیا ہے۔“
(صحیح مسلم : 663)
❀ حافظ نووی رحمہ اللہ (676ھ) فرماتے ہیں:
فيه إثبات الثواب فى الخطا فى الرجوع من الصلاة كما يثبت فى الذهاب .
”یہ دلیل ہے کہ مسجد میں نماز پڑھ کر واپس آتے ہوئے ہر قدم پر بھی ثواب ملتا ہے، جس طرح مسجد کی طرف جاتے ہوئے ہر قدم پر ثواب ملتا ہے۔“
(شرح النووي : 168/5)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1