نماز کے بعد سجدے میں دعا کرنے کا حکم
ماخوذ: فتاویٰ علمائے حدیث، کتاب الصلاۃ، جلد 1

سوال

نماز کے بعد سجدے میں دعا کرنا یا کچھ پڑھنا جائز ہے؟

جواب

سجدہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے پسندیدہ عبادت ہے کیونکہ اس میں بندہ اللہ کے سامنے انتہائی عاجزی، انکساری اور بندگی کا اظہار کرتا ہے۔ سجدے کی حالت میں انسان اپنے جسم کے سب سے معزز عضو (چہرہ) کو زمین پر رکھتا ہے، جو عاجزی اور اللہ کی عظمت کا بہترین مظہر ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بندہ سجدے میں اپنے رب کے سب سے زیادہ قریب ہوتا ہے۔

فضیلتِ سجدہ

رسول اللہ ﷺ کا فرمان:
حضرت معدان بن ابی طلحہ یعمریؓ نے نبی کریم ﷺ کے آزاد کردہ غلام حضرت ثوبانؓ سے جنت میں داخلے کے لیے بہترین عمل کے بارے میں دریافت کیا۔ حضرت ثوبانؓ نے تین مرتبہ پوچھنے کے بعد بتایا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
"زیادہ سجدے کیا کرو کیونکہ ہر سجدے کے بدلے اللہ تعالیٰ تمہارا ایک درجہ بلند کرے گا اور تمہارا ایک گناہ مٹا دے گا۔”
(صحیح مسلم، کتاب الصلاۃ، باب فضل السجود والحث علیہ، حدیث نمبر: 1093)

بندہ اپنے رب کے قریب ترین

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"بندہ اپنے رب کے سب سے زیادہ قریب سجدہ کی حالت میں ہوتا ہے، اس لیے سجدے میں دعا زیادہ کیا کرو۔”
(صحیح مسلم، کتاب الصلاۃ، باب ما یقال في الرکوع والسجود، حدیث نمبر: 1083)

سجدے کی اہمیت

  • سجدے میں ناک اور پیشانی زمین پر رکھ کر بندہ اپنی عاجزی کا اظہار کرتا ہے۔
  • یہ عمل اللہ کے قرب کا ذریعہ ہے اور دعا کی قبولیت کا بہترین وقت ہے۔

نماز کے بعد سجدہ

نماز کے بعد سجدہ میں جا کر دعا کرنا یا کچھ پڑھنا بھی جائز اور مسنون عمل ہے، کیونکہ سجدے میں دعا کرنا کسی بھی وقت مستحب ہے، چاہے وہ نماز کے اندر ہو یا نماز کے بعد۔

خلاصہ

نماز کے بعد سجدے میں دعا یا ذکر کرنا شرعاً جائز اور مسنون ہے کیونکہ سجدہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے محبوب عمل ہے اور اس میں دعا کی ترغیب دی گئی ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1