نماز کی نیت کے احکام اور دل کا کردار
ماخوذ: فتاویٰ علمائے حدیث، کتاب الصلاۃ، جلد 1

سوال

احناف کے نزدیک نماز کی نیت زبان سے کرنا فرض ہے یا غیر فرض؟

الجواب

نیت کی تعریف:

"الإرادة المتوجھة نحو الفعل لابتغاء مرضاة اللہ وامتثال حکمه”
(فتح الباری)

ترجمہ:
"اللہ کی رضا اور اس کے حکم کی تعمیل کے لیے کسی عمل کی طرف دل کی توجہ مرکوز ہونا”۔

نیت کا مقام:

  • نیت کا تعلق دل کے ساتھ ہے، نہ کہ زبان کے ساتھ۔
  • دل میں ارادہ اور توجہ نیت کے لیے کافی ہے، اور زبان سے نیت کے الفاظ ادا کرنا ضروری نہیں۔

خلاصہ:

نیت دل کا عمل ہے، زبان سے نیت کرنا شرعی طور پر فرض نہیں۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے