سوال:
نماز وتر میں دعائے قنوت سے پہلے رفع الیدین کرنا کیسا ہے؟
جواب:
اصول یہ ہے کہ رکوع سے پہلے ہر تکبیر پر رفع الیدین ہے، رکوع سے پہلے قنوت میں اگر تکبیر کہیں، تو رفع الیدین بھی کریں۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ قنوت نازلہ سے پہلے اور بعض دوسرے سلف قنوت وتر سے پہلے تکبیر کہا کرتے تھے۔
❀ طارق بن شہاب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:
”میں نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کی اقتدا میں نماز فجر ادا کی، دوسری رکعت میں قرآت سے فارغ ہوئے تو انہوں نے تکبیر کہی اور قنوت کرنے لگے۔ بعد میں تکبیر کہہ کر رکوع چلے گئے۔“
(شرح معاني الآثار للطحاوي: 250/1، وسنده صحيح)
❀ امام شعبہ رحمہ اللہ کہتے ہیں:
”میں نے حکم، حماد اور ابو اسحاق رحمہم اللہ کو سنا، قنوت وتر کے بارے کہتے تھے کہ جب آپ قرآت سے فارغ ہوں تو تکبیر کہیں، پھر رفع الیدین کریں۔“
(مصنف ابن أبي شيبة: 306/2، وسنده صحيح)
قنوت نازلہ اور قنوت وتر کا حکم ایک ہی ہے۔ اس لیے اگر کوئی قنوت وتر سے پہلے اللہ اکبر کہہ کر رفع الیدین کرلے، تو کوئی حرج نہیں۔