نماز وتر رمضان اور غیر رمضان میں کیوں سنت مؤکدہ ہے؟
ماخوذ: فتاویٰ ارکان اسلام

کیا نماز وتر غیر رمضان میں بھی واجب ہے؟

وتر کا حکم: رمضان اور غیر رمضان میں

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نماز وتر صرف رمضان المبارک کے ساتھ خاص نہیں ہے بلکہ:

وتر رمضان اور غیر رمضان دونوں میں سنت مؤکدہ ہے۔

✿ امام احمد رحمہ اللہ اور کئی دیگر جلیل القدر ائمہ کرام نے فرمایا ہے:

"جو شخص وتر ترک کرے، وہ برا آدمی ہے، اور اس کی شہادت بھی قبول نہیں کی جانی چاہیے”۔

✿ اس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ:

◈ مسلمان کو رمضان ہو یا غیر رمضان، کسی بھی حالت میں نماز وتر کو ترک نہیں کرنا چاہیے۔

وتر کا مفہوم

✿ وتر سے مراد ہے:

رات کی نماز کو ایک رکعت کے ذریعے مکمل کر دینا۔

✿ بعض عوام یہ سمجھتے ہیں کہ وتر کا مطلب صرف قنوت ہے، لیکن:

یہ غلط فہمی ہے کیونکہ:

قنوت ایک علیحدہ چیز ہے۔

وتر ایک الگ چیز ہے۔

وتر کی ادائیگی کی صورتیں

✿ وتر کی نماز دو طریقوں سے ادا کی جا سکتی ہے:

◈ ایک رکعت کی صورت میں، تاکہ پوری رات کی نماز اس سے ختم ہو جائے۔

◈ یا پھر تین رکعات اکٹھی پڑھ لی جائیں۔

نتیجہ

✿ خلاصہ یہ ہے کہ:

◈ وتر کی نماز رمضان اور غیر رمضان دونوں میں سنت مؤکدہ ہے۔

ہر مسلمان کو بطور مسلمان اس عبادت کو کبھی ترک نہیں کرنا چاہیے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے