ماخوذ : قرآن و حدیث کی روشنی میں احکام و مسائل، جلد 01
سوال
ایک شخص کا داماد داڑھی منڈواتا ہے اور نماز کبھی پڑھتا ہے اور کبھی چھوڑ دیتا ہے، جبکہ اس کے ماں باپ بالکل نماز نہیں پڑھتے۔ کیا ایسے شخص کے ساتھ میل جول رکھنا درست ہے؟ نیز، اس شخص کی لڑکی نماز کی پابند ہے اور سسرال کی روکنے کے باوجود نماز نہیں چھوڑتی، تو اس لڑکی کے ساتھ کیسا برتاؤ کرنا چاہیے؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
- وہ شخص جو کبھی نماز پڑھتا ہے اور کبھی نہیں پڑھتا، یا مکمل طور پر نماز کا تارک ہے، اس کے ساتھ دوستانہ تعلق رکھنا، محبت و خلوص کا رویہ اپنانا، تحفے دینا یا دعوت کا اہتمام کرنا بالکل جائز نہیں۔
- ایسے شخص کے ساتھ صرف وہی عام لین دین کیا جا سکتا ہے جیسے غیر مسلموں (مثلاً ہندوؤں وغیرہ) سے کیا جاتا ہے:
- اگر مسلمان دکاندار موجود نہ ہو تو ہندوؤں سے خام اشیاء (مثلاً کپڑا، غلہ وغیرہ) خریدی جا سکتی ہیں۔
- مٹھائی وغیرہ خریدنا سخت منع ہے۔
- ان کی دکانوں پر اپنی اشیاء فروخت کرنا بھی جائز ہے۔
- جہاں تک اس لڑکی کا تعلق ہے جو نماز پڑھتی ہے اور اپنے سسرال کی مخالفت کے باوجود نماز کی پابندی کرتی ہے:
- اس لڑکی کے ساتھ الگ اور اچھا سلوک کرنا درست ہے، جیسے کہ اسے کوئی کپڑا بنا کر دینا یا خاص طور پر کوئی چیز تیار کر کے دینا۔
- اس کی وجہ یہ ہے کہ دین داروں سے محبت اور بے دینوں سے نفرت کرنے کا شریعت میں حکم دیا گیا ہے۔
- یہ مسئلہ قرآن و حدیث کی روشنی میں کثرت سے بیان ہوا ہے۔
وباللہ التوفیق