قبول شدہ نماز کا راز

کلمہ اختتام (اختتامی پیغام)

پیارے بھائیو اور بہنو!

اللہ تعالیٰ قیامت کے دن صرف اسی نماز کو قبول فرمائے گا جو رسولِ رحمت حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے کے مطابق ادا کی گئی ہو۔ اس کتاب کے ذریعے آپ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کا خوبصورت اور مکمل نمونہ ملاحظہ فرما لیا ہے۔

ہم آپ سے نہایت خلوص دل کے ساتھ یہ گزارش کرتے ہیں کہ:

اپنی تمام نمازیں صرف اور صرف نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقۂ نماز کے مطابق ادا کریں۔

اسی صورت میں آپ کی نمازیں اللہ تعالیٰ کے ہاں قبولیت کا درجہ حاصل کریں گی۔

اگر کوئی شخص:

آپ کی نماز کے طریقے پر اعتراض کرے،

یا احادیثِ رسول کے مقابلے میں کسی اور کا قول پیش کرے،

تو ایسی نادانی سے بچتے ہوئے صرف احادیث پر عمل کرنے کی روش کو مضبوطی سے تھامے رکھیں۔

کیونکہ:

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات، سنت مبارکہ اور طریقہ ہی اصل نجات اور کامیابی کا راستہ ہے۔

ان کی پیروی نہ کرنا روزِ قیامت ندامت اور حسرت کا سبب بنے گا۔

جیسا کہ قرآن مجید میں فرمایا گیا:

(وَیَوْمَ یَعَضُّ الظَّالِمُ عَلٰی یَدَیْہِ یَقُوْلُ یَالَیْتَنِی اتَّخَذْتُ مَعَ الرَّسُوْلِ سَبِیْلًا) (الفرقان: ۷۲)
"روزِ محشر گنہگار اپنے ہاتھ کاٹ کاٹ کھائے گا اور کہے گا: کاش میں نے رسول کا راستہ اختیار کیا ہوتا۔”

ہماری دعا ہے کہ:
اللہ تعالیٰ ہم سب کو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور سلف صالحین رحمہم اللہ کے منہج پر چلتے ہوئے قرآن و سنت کی کامل اتباع کی توفیق عطا فرمائے۔

ہماری تمام لغزشوں کو معاف فرمائے۔

آمین!

آخر میں اللہ تعالیٰ کے حضور دعا ہے:

"رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَا إِن نَّسِیْنَا أَوْ أَخْطَأْنَا رَبَّنَا وَلاَ تَحْمِلْ عَلَیْنَا إِصْراً کَمَا حَمَلْتَہُ عَلَی الَّذِیْنَ مِن قَبْلِنَا رَبَّنَا وَلاَ تُحَمِّلْنَا مَا لاَ طَاقَۃَ لَنَا بِہِ وَاعْفُ عَنَّا وَاغْفِرْ لَنَا وَارْحَمْنَا أَنتَ مَوْلاَنَا فَانصُرْنَا عَلَی الْقَوْمِ الْکَافِرِیْنَ”

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1