نماز میں چھینک آنے پر الحمدللہ کہنا جائز ہے؟
ماخوذ : فتاویٰ محمدیہ، جلد 1، صفحہ 366

سوال

نماز میں اگر چھینک آ جائے تو کیا الحمدلله کہا جا سکتا ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نماز میں چھینک آنے کی صورت میں الحمدلله کہنا نہ صرف جائز ہے بلکہ کہنا چاہیے، جیسا کہ جامع ترمذی کتاب الصلوٰۃ میں اس کی واضح حدیث موجود ہے۔

البتہ، اگر کوئی دوسرا نمازی چھینکنے والے کے جواب میں يرحمك الله کہے تو وہ درست نہیں، کیونکہ نماز کی حالت میں ایسا کہنا مناسب نہیں۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے