نماز میں قراءت کی 3 غلطیاں اور ان کا شرعی حکم
ماخوذ: فتاویٰ علمیہ، جلد 1، کتاب الصلاۃ، صفحہ 403

سوال

نماز میں قراءت کی کس قسم کی غلطیوں سے نماز فاسد ہوجاتی ہے؟
مثلاً:

◈ درمیان میں حرف چھوڑ دینا

◈ ایک حرف کی جگہ دوسرا حرف پڑھنا

◈ زیر، زبر (اعراب) میں غلطی کرنا

الجواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس مسئلے کے بارے میں دلیل کے لیے قاری حضرات سے رابطہ کرنا چاہیے، کیونکہ قراءت کی باریکیاں اور ادائیگی کے اصول ان کے پاس زیادہ وضاحت سے موجود ہوتے ہیں۔

راقم الحروف کی تحقیق کے مطابق اگر نماز کے دوران نادانستہ طور پر کوئی قراءت کی غلطی ہو جائے تو قرآن مجید کی اس آیت:

"(لَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ فِيمَا أَخْطَأْتُم بِهِ)” (الاحزاب :5)

کے مفہوم کی روشنی میں ایسی غلطی نماز کو فاسد نہیں کرتی۔

کیونکہ یہ غلطی جان بوجھ کر نہیں بلکہ نادانی میں ہوئی ہے، اس لیے اس پر شرعی مؤاخذہ نہیں ہے۔

واللہ اعلم

(شہادت، دسمبر 2001)ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1