دعائے استفتاح: سنت یا فرض؟
سوال:
کیا دعائے استفتاح فرض ہے یا سنت؟
جواب:
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نماز چاہے فرض ہو یا نفل، اس میں دعائے استفتاح پڑھنا سنت ہے، واجب یا فرض نہیں۔
مختلف دعائیں پڑھنا سنت ہے
◈ انسان کو چاہیے کہ وہ ان تمام دعاؤں کو پڑھے جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہیں۔
◈ ان دعاؤں میں سے کبھی ایک کو اور کبھی دوسری کو پڑھنا بہتر ہے تاکہ سنت کے تمام طریقوں پر عمل کیا جا سکے۔
◈ اگر کسی شخص کو ان دعاؤں میں سے صرف ایک دعا یاد ہو اور وہ ہمیشہ اسی دعا کو پڑھتا رہے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی مختلف دعائیں پڑھنے کی سنت
بظاہر معلوم ہوتا ہے کہ:
◈ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم دعائے استفتاح، تشہد اور نماز کے بعد اذکار میں مختلف اقسام کے کلمات پڑھا کرتے تھے۔
اس عمل کے دو بڑے فوائد ہیں:
پہلا فائدہ: تکرار سے بچاؤ اور توجہ کی حفاظت
◈ اگر انسان ہر وقت ایک ہی دعا پڑھے تو وہ محض عادت بن جاتی ہے۔
◈ غفلت میں بھی وہ دعا زبان پر جاری رہتی ہے، چاہے انسان کا دل حاضر نہ ہو۔
◈ جب مختلف دعائیں پڑھی جائیں تو:
❀ انسان کے دل میں توجہ پیدا ہوتی ہے۔
❀ وہ دعاؤں کے معنی کو سمجھ کر پڑھتا ہے۔
❀ نماز کے دوران دل کا خشوع قائم رہتا ہے۔
دوسرا فائدہ: امت کے لیے آسانی
◈ امت کے افراد کے لیے آسانی اور سہولت پیدا ہوتی ہے۔
◈ انسان اپنے مزاج یا حالت کے مطابق کبھی ایک دعا اور کبھی دوسری دعا پڑھ سکتا ہے۔
◈ یہی وجہ ہے کہ بعض عبادات کو مختلف طریقوں سے انجام دینا جائز ہے۔
مثالیں:
◈ دعائے استفتاح میں مختلف دعائیں۔
◈ تشہد میں مختلف دعائیں۔
◈ نماز کے بعد کے اذکار میں مختلف کلمات۔
ان تمام میں سے کبھی ایک کو اور کبھی دوسرے کو پڑھنا سنت ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب