نماز میں تورّک کے متعلق شرعی حکم
سوال:
نماز میں تورّک (یعنی سرین پر بیٹھنے کا طریقہ) کے بارے میں کیا شرعی حکم ہے؟ کیا یہ حکم مردوں اور عورتوں دونوں کے لیے یکساں ہے؟ براہِ کرم رہنمائی فرمائیں۔
جواب:
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نماز کے دوران تورّک یعنی سرین پر سہارا لے کر بیٹھنے کا طریقہ سنت ہے، اور یہ ان نمازوں کے آخری تشہد میں کیا جاتا ہے جن میں دو تشہد ہوتے ہیں، جیسے:
✿ نماز مغرب
✿ نماز عشاء
✿ نماز ظہر
✿ نماز عصر
ان نمازوں کے آخری تشہد میں تورّک کرنا سنت ہے۔
جبکہ وہ نمازیں جن میں صرف ایک تشہد ہوتا ہے، جیسے نماز فجر، ان میں تورّک کا کوئی ثبوت موجود نہیں ہے۔
مردوں اور عورتوں دونوں کے لیے حکم:
✿ تورّک کا حکم مردوں اور عورتوں دونوں کے لیے ہے۔
✿ اصول یہ ہے کہ شریعت کے احکام میں مرد و عورت برابر ہیں، الا یہ کہ کسی خاص حکم میں شریعت سے کوئی واضح دلیل ثابت ہو جائے جو اس مساوات کو ختم کرے۔
✿ تورّک کے مسئلے میں ایسی کوئی شرعی دلیل موجود نہیں جو یہ ظاہر کرے کہ عورتوں کی نماز کا طریقہ مختلف ہے۔
✿ لہٰذا، اس معاملے میں مردوں اور عورتوں دونوں کے لیے ایک ہی حکم ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب