نماز میں امام کی زائد رکعت شمار کرنے کا شرعی حکم
ماخوذ: فتاویٰ ارکان اسلام

سوال

اگر امام نے بھول کر ایک رکعت زیادہ پڑھ لی ہو اور میں جماعت میں بعد میں شامل ہوا تھا، تو میں نے اس زائد رکعت کو شمار کر لیا، کیا اس صورت میں میری نماز درست ہوگی؟ اگر میں اس زائد رکعت کو شمار نہ کروں اور ایک رکعت اور پڑھ لوں، تو اس صورت میں کیا حکم ہوگا؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

درست اور راجح قول یہی ہے کہ آپ کی نماز صحیح ہے، کیونکہ آپ نے مکمل نماز ادا کی ہے۔

◈ امام سے جو ایک رکعت زائد ہوئی، وہ بھول چوک کی وجہ سے ہے، اس لیے وہ معذور ہے۔
◈ آپ نے جب اس زائد رکعت کو شمار کر لیا تو آپ کی نماز پوری ہو گئی۔
◈ اگر آپ اس زائد رکعت کو شمار نہ کرتے اور ایک رکعت مزید پڑھ لیتے، تو بلا عذر ایک رکعت کا اضافہ کر دیتے، جس کی وجہ سے آپ کی نماز باطل ہو جاتی۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے