نماز میں آنکھیں بند کرلینے کا حکم
سوال:
نماز کے دوران آنکھیں بند کرنے کے بارے میں شرعی حکم کیا ہے؟
جواب:
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نماز کے اندر آنکھیں بند کر لینا مکروہ (ناپسندیدہ) عمل ہے، کیونکہ یہ عمل نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے معمولات کے خلاف ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کے طریقہ میں آنکھیں کھلی رکھنے کا معمول رہا ہے، اس لیے اس سنت کی پیروی کرتے ہوئے آنکھیں کھلی رکھنی چاہئیں۔
آنکھیں بند کرنے کی اجازت کب ہے؟
اگر نماز میں کسی مجبوری یا سبب کی وجہ سے آنکھیں بند کی جائیں، تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ اس کی مثالیں درج ذیل ہیں:
◈ نمازی کے سامنے ایسی دیوار ہو جس پر نقش و نگار ہوں اور وہ اس کی توجہ ہٹا رہے ہوں۔
◈ جائے نماز (مصلیٰ) پر نقش و نگار ہوں جو خشوع و خضوع میں خلل ڈالیں۔
◈ ایسی تیز روشنی ہو جو آنکھوں کو تکلیف دے رہی ہو یا نظر کو متاثر کر رہی ہو۔
ان صورتوں میں آنکھیں بند کرنا جائز ہے، کیونکہ اس سے خشوع و خضوع میں مدد ملتی ہے اور نماز کی یکسوئی برقرار رہتی ہے۔
مزید تفصیل کے لیے
مزید وضاحت اور تفصیل کے لیے امام ابن قیم رحمہ اللہ کی مشہور کتاب "زاد المعاد” کا مطالعہ کریں۔ اس کتاب میں اس مسئلہ پر جامع بحث موجود ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب