سوال:
نماز عصر کو نماز جمعہ کے ساتھ جمع کرنے کا کیا حکم ہے؟ اگر کوئی شخص شہر سے باہر مقیم ہو تو کیا اس کے لیے بھی یہ دونوں نمازیں جمع کرنا جائز ہوگا؟
جواب:
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
✿ نماز عصر کو نماز جمعہ کے ساتھ جمع کرنا جائز نہیں ہے، کیونکہ یہ عمل سنت سے ثابت نہیں۔
✿ نماز جمعہ کو نماز ظہر پر قیاس کرنا درست نہیں، کیونکہ جمعہ اور ظہر کی نماز میں نمایاں فرق موجود ہے۔
✿ شرعی اصول کے مطابق، ہر نماز کو اس کے مقررہ وقت پر ادا کرنا واجب ہے، جب تک کہ کوئی شرعی دلیل اسے دوسری نماز کے ساتھ جمع کرنے کی اجازت نہ دے۔
سفر اور نماز کا جمع کرنے کا حکم:
✿ جو افراد دو یا تین دن کے لیے شہر سے باہر مقیم ہوں، ان کے لیے نمازوں کو جمع کرنا جائز ہے کیونکہ وہ شرعی مسافر شمار ہوتے ہیں۔
✿ اگر وہ لوگ شہر کے ایسے قریبی علاقوں میں قیام پذیر ہوں جہاں انہیں مسافر شمار نہ کیا جاتا ہو، تو ان کے لیے نمازوں کو جمع کرنا جائز نہیں ہوگا۔
✿ یہ حکم نماز ظہر و عصر اور مغرب و عشاء کے جمع کرنے کے بارے میں ہے، نماز جمعہ و عصر کے جمع کرنے سے متعلق نہیں۔
جمعہ اور عصر کو جمع کرنے کی ممانعت پر ایک اور رائے:
➊ بعض اہل علم کے مطابق، مسافر کے لیے جمعہ اور عصر کی نماز کو جمع کرنے سے روکنا صرف اس بنیاد پر کہ حدیث سے اس کا ثبوت نہیں ملتا، درست موقف نہیں۔
➋ اگرچہ حدیث سے جمعہ اور عصر کو جمع کرنے کا صریح ثبوت موجود نہیں، لیکن اس کی ممانعت بھی کسی حدیث سے ثابت نہیں۔
➌ جب حدیث سے نمازوں کے جمع کرنے کا عمومی جواز ملتا ہے، تو اس میں جمعہ اور عصر کو بھی شامل سمجھا جا سکتا ہے۔
➍ اس عمومی اجازت کی بنیاد پر جمعہ اور عصر کا جمع کرنا جائز ہوگا، الا یہ کہ اس کے خلاف کوئی خصوصی ممانعت وارد ہوئی ہو، اور ہمارے علم میں ایسی کوئی ممانعت نہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب