نماز جنازہ میں سلام کے بعد ہاتھ چھوڑنے کا حکم

سوال

نماز جنازہ میں سلام پھیرتے وقت ہاتھوں کو چھوڑنے کا عمل سنت کے مطابق ہے یا نہیں؟

جواب از فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

نماز جنازہ میں سلام پھیرتے ہوئے دائیں طرف دائیاں ہاتھ اور بائیں طرف بایاں ہاتھ چھوڑنے کا عمل کسی دلیل یا فقہی اصول پر مبنی نہیں ہے۔ یہ عمل زیادہ تر لوگوں کا خود ساختہ یا غیر ارادی طور پر اپنایا ہوا لگتا ہے۔

وضاحت

  • نماز جنازہ کی تکمیل:
    • نماز جنازہ ایک سلام کے ساتھ مکمل ہو جاتی ہے۔
    • اگر دو سلام کیے جائیں، جیسا کہ ہمارے ہاں معمول ہے، تو دوسرے سلام کے بعد ہاتھ چھوڑنے میں کوئی حرج نہیں، لیکن یہ ضروری بھی نہیں۔
  • غیر ضروری حرکات سے اجتناب:
    • ایسے اعمال سے گریز کرنا چاہیے جو کسی سنت سے ثابت نہ ہوں یا جن سے لوگوں میں شبہات پیدا ہوں۔
    • سلام کے بعد ہاتھ ہٹا لینا ایک آزادانہ عمل ہے، لیکن اسے بلاوجہ کسی خاص انداز میں اپنانا درست نہیں۔

نتیجہ

  • نماز جنازہ میں سلام پھیرتے وقت ہاتھ چھوڑنے کا عمل سنت سے ثابت نہیں ہے۔
  • سلام مکمل ہونے کے بعد ہاتھوں کو چھوڑنا جائز ہے، لیکن اسے کسی خاص طریقے سے انجام دینا ضروری نہیں۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے