نماز جنازہ میں رفع الیدین کی روایت اور اس کی سند

سوال:

سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کی وہ روایت درکار ہے جس میں نماز جنازہ کی تکبیرات پر رفع الیدین کا ذکر ہے۔

جواب از فضیلۃ الباحث افضل ظہیر جمالی حفظہ اللہ

امام دارقطنی رحمہ اللہ نے یہ روایت بیان کی ہے:

قال أحمد بن محمد بن الجراح وابن مخلد، قالا: ثنا عمر بن شبة قال: حدثنا يزيد بن هارون قال: أخبرنا يحي بن سعيد عن نافع عن ابن عمر:
"أن النبي صلى الله عليه وسلم كان إذا صلى على جنازة رفع يديه في كل تكبيرة وإذا انصرف سلم”

’’سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز جنازہ پڑھتے تو ہر تکبیر کے ساتھ رفع الیدین کرتے اور نماز ختم کرتے وقت سلام کہتے تھے۔‘‘

[کتاب العلل للدارقطنی، ج 13، ص 22، ح: 2908]

سند کی صحت:

یہ روایت سند کے لحاظ سے حسن لذاتہ ہے۔
امام دارقطنی اور یحییٰ بن سعید الانصاری دونوں پر تدلیس کا کوئی الزام نہیں، جیسا کہ "الفتح المبین” میں وضاحت دی گئی ہے۔
عمر بن شبہ صدوق اور حسن الحدیث ہیں، جبکہ احمد بن محمد بن الجراح اور محمد بن مخلد دونوں ثقہ ہیں۔

مزید حوالہ جات:

تاریخ بغداد
(4/409، 3/2312، 310، 311، ت: 1406)
مقالات حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ، ج 2، ص 545-546

تنبیہ:

مذکورہ کتاب "کتاب العلل” کا نسخہ محترم مبشر احمد ربانی حفظہ اللہ کی لائبریری میں موجود ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1