اگر نماز جنازہ میں صرف دو مرد ہوں، تو امام آگے اور منتقدی اکیلا پیچھے کھڑا ہو گا
یہ اقتباس شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری کی کتاب صف بندی کے احکام و مسائل سے لیا گیا ہے۔

جنازہ میں صرف دو مرد ہوں، تو ؟ :

اگر نماز جنازہ میں صرف دو مرد ہوں، تو امام آگے اور منتقدی اکیلا پیچھے کھڑا ہو گا۔
عبد اللہ بن ابی طلحہ رحمتہ اللہ بیان کرتے ہیں:
إن أبا طلحة دعا رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى عمير بن أبي طلحة حين توفي، فأتاهم رسول الله صلى الله عليه وسلم، فصلى عليه في منزلهم، فتقدم رسول الله صلى الله عليه وسلم، وكان أبو طلحة وراءه، وأم سليم وراء أبي طلحة ، ولم يكن معهم غيرهم .

’’سیدنا ابو طلحہ رضی الله عنه کے بیٹے عمیر فوت ہوئے ، تو انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بلایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور ان کے گھر میں عمیر کی نماز جنازہ پڑھائی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آگے ہوئے، ابو طلحہ رضی الله عنه آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے اور ام سلیم رضی الله عنه اپنے خاوند ابوطلحہ رضی الله عنه کے پیچھے کھڑی ہوئیں۔ وہاں ان کے سوا کوئی اور نہیں تھا۔‘‘
(شرح معاني الآثار للطحاوي : 508/1 ، المستدرك للحاكم : 365/1، وسنده صحيح)

اس حدیث کو امام حاکم نے ’’صحیح بخاری ومسلم کی شرط پر صحیح‘‘ کہا ہے اور حافظ رحمتہ اللہ نے ان کی موافقت کی ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے