نماز جمعہ کی نیت اور سنتوں کا درست شرعی طریقہ
ماخوذ : فتاوی علمیہ (توضیح الاحکام)

نماز جمعہ کی نیت اور سنتوں کا طریقہ

سوال:

نماز جمعہ کی نیت کیسے کی جائے اور جمعہ کی نماز سے پہلے اور بعد کی سنتوں کا کیا طریقہ ہے؟

جواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نیت کا عمومی اصول

◈ جمعہ کی نماز ہو یا کوئی بھی فرض، سنت یا نفل نماز، نیت کا ایک ہی اصول ہے: دل سے ارادہ کرنا۔
◈ نیت دراصل دل کا فعل ہے، زبان سے نیت کرنے کا نہ قرآن سے کوئی ثبوت ہے اور نہ حدیث سے۔
◈ جب بھی آپ کوئی نماز ادا کرنے لگیں تو دل میں بس یہ ارادہ کریں کہ آپ کون سی نماز پڑھنے جا رہے ہیں۔

رسول اللہ ﷺ کا عمل

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی زبان سے نیت نہیں کی۔
◈ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ یہ تھا کہ نماز سے پہلے دل میں ارادہ ہوتا تھا کہ کون سی نماز ادا کرنی ہے۔
◈ یہی ارادہ ہی "نیت” ہے، اور یہی سنت طریقہ ہے۔

موجودہ دور کی غیر ثابت شدہ روایات

◈ آج کل عام طور پر اردو یا پنجابی میں لمبی نیتیں زبان سے پڑھی جاتی ہیں جیسے:
"نیت کرتا ہوں دو رکعت فرض نماز جمعہ کی واسطے اللہ کے، منہ میرا کعبہ شریف کی طرف، پیچھے اس امام کے، اللہ اکبر۔”
یہ طریقہ نہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ثابت ہے، نہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے۔

سنت طریقہ

◈ جب آپ نماز جمعہ پڑھنے لگیں تو دل میں ارادہ کر لیں کہ
"میں جمعہ کی نماز ادا کرنے لگا ہوں”
یہی کافی ہے، یہی نیت ہے، اور یہی سنت عمل ہے۔

ھٰذَا مَا عِنْدِي وَاللّٰهُ أَعْلَمُ بِالصَّوَابِ

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے