سورۃ اعلٰی کی تلاوت کے بعد "سبحان ربی الاعلیٰ” کہنا
(جمعہ کی نماز میں امام و مقتدی کے لیے حکم)
سوال:
کیا نماز جمعہ میں امام اور مقتدی کے لیے سورۃ الاعلیٰ کی آیت "سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى” کی قراءت کے بعد "سبحان ربی الاعلیٰ” کہنا جائز ہے؟
(ایک سائل)
جواب:
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نبی کریم ﷺ کا عمل:
سنن ابی داؤد (کتاب الصلوۃ، باب الدعاء فی الصلوۃ) میں ایک روایت ہے:
"ان النبي صلي الله عليه وسلم كان اذا قراء (سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى) قال : سبحان ربي الاعلي”
یعنی: نبی کریم ﷺ جب آیت "سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى” پڑھتے تو فرماتے: "سبحان ربی الاعلیٰ”
یہ روایت مسند احمد (جلد 1، صفحہ 232) میں بھی موجود ہے۔
حاکم، ذہبی (المستدرک مع التخلیص، جلد 1، صفحہ 263۔264) اور علامہ عزیزی نے اس روایت کو صحیح قرار دیا ہے۔
روایت کی سند پر تحقیق:
اس روایت کی سند میں ابو اسحاق السبیعیؒ کا عنعنہ (عن فلان عن فلان کہنا) موجود ہے۔
چونکہ ابو اسحاق مشہور مدلس (وہ راوی جو سماع کے بغیر روایت کرے) ہیں، اس وجہ سے یہ روایت ضعیف (کمزور) قرار دی گئی ہے۔
کتب مدلسین میں ان کا تدلیس ہونا تفصیل سے درج ہے۔
آثارِ صحابہ:
➊ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ:
ابن ابی شیبہ (جلد 2، صفحہ 509) میں شعبہ والی روایت کے تحت موقوف (صحابی کا قول) روایت ہے:
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ "سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى” کے بعد "سبحان ربی الاعلیٰ” کہتے تھے۔
اس کی سند صحیح ہے۔
➋ نبی کریم ﷺ کا دیگر نمازوں میں طرز عمل:
صحیح مسلم وغیرہ میں نبی ﷺ کے رات کی نماز میں:
◈ آیاتِ رحمت پر رحمت کی دعا،
◈ آیاتِ عذاب پر عذاب سے پناہ مانگنا،
یہ تمام امور ثابت ہیں۔
➌ سیدنا ابو موسیٰ الاشعری رضی اللہ عنہ:
مصنف ابن ابی شیبہ (جلد 2، صفحہ 507) میں روایت ہے:
سیدنا ابو موسیٰ الاشعری رضی اللہ عنہ نے نماز جمعہ میں "سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى” کی تلاوت کی اور اس کے بعد کہا: "سبحان ربی الاعلیٰ”
یہ روایت باسند صحیح ثابت ہے۔
➍ دیگر صحابہ:
امام ابن ابی شیبہ نے:
◈ سیدنا عبداللہ بن الزبیر رضی اللہ عنہ،
◈ سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ
سے صحیح اسناد کے ساتھ روایت کیا ہے کہ وہ "سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى” کی تلاوت کے بعد "سبحان ربی الاعلیٰ” کہتے تھے۔
اس طرح کے آثار دیگر ائمہ سلف سے بھی منقول ہیں۔
نتیجہ و حکم:
میرے علم کے مطابق کسی صحابی رضی اللہ عنہم سے اس عمل کی مخالفت منقول نہیں ہے۔
اس بنا پر یہ بات ثابت ہوئی کہ:
◈ امام اگر سورۃ الاعلیٰ کی تلاوت کے دوران "سبحان ربی الاعلیٰ” کہے تو یہ بالکل صحیح ہے۔
مقتدی کے لیے حکم:
مقتدی کے لیے سورۃ الفاتحہ کی قراءت فرض ہے۔
جہری نمازوں (مثلاً نماز جمعہ) میں اس کے علاوہ قراءت کرنا ممنوع ہے۔
لہٰذا مقتدی کو خاموش رہنا چاہیے۔
واللہ اعلم
(حوالہ: ہفت روزہ الاعتصام، لاہور، 27 جون 1997ء)
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب