سوال
جماعت پانے کی خاطر تیز تیز چلنا
کیا نماز باجماعت میں امام کے ساتھ رکعت پا لینے کے لیے تیز چل کر آنا جائز ہے؟ فتویٰ سے رہنمائی فرمائیں، اللہ تعالیٰ آپ کی حفاظت اور نگرانی فرمائے۔
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب آپ مسجد میں آئیں اور امام رکوع کی حالت میں ہو تو آپ کو جلدی بازی سے کام نہیں لینا چاہیے۔ آپ کو چاہیے کہ سکون اور وقار کے ساتھ مسجد میں داخل ہوں، اور صف تک پہنچنے سے پہلے نماز کی نیت باندھ کر اس میں شامل نہ ہوں۔
اس سلسلے میں ایک واضح مثال حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کا واقعہ ہے۔ جب وہ ایک مرتبہ امام (نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم) کے ساتھ رکعت پانے کے لیے جلدی سے مسجد میں آئے اور صف میں شامل ہونے سے پہلے نماز شروع کر دی، تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے ارشاد فرمایا:
«زَادَکَ اللّٰهُ حِرْصًا وَلاَ تَعُدْ»
(صحيح البخاري، الاذان، باب: اذا رکع دون الصف، ح:۷۸۳)
’’اللہ تعالیٰ تمہارے شوق میں اضافہ فرمائے، دوبارہ ایسا نہ کرنا۔‘‘
یہ حدیث مبارکہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ نماز باجماعت کی فضیلت اور رکعت پانے کی خواہش میں بھی شریعت نے سکون، وقار اور ترتیب کی پابندی کی تلقین فرمائی ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب