ماخوذ : فتاویٰ محمدیہ، جلد 1، صفحہ 290
سوال
قرآن کے درس اور فرض نماز کے بعد اجتماعی دعا کا شرعی حکم تحریر فرمائیں۔
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
◄ کسی مرفوع، متصل صحیح حدیث میں اس اجتماعی دعا کا کوئی ثبوت نہیں ملتا۔
◄ نہ ہی صحابہ کرام اور تابعین کے دور میں اس طرح کی دعا کا کوئی رواج پایا جاتا تھا۔
◄ البتہ چند ضعیف احادیث میں اس کا ذکر موجود ہے، لیکن:
✿ دوام اور التزام کے لیے ایسی کمزور اور ضعیف روایتیں کافی نہیں ہیں۔
◄ ہاں، اگر بلا التزام یعنی کبھی اجتماعی دعا مانگ لی جائے اور کبھی نہ مانگی جائے تو اس کی گنجائش موجود ہے۔
◄ لیکن اس اجتماعی دعا کو نماز کا جزو قرار دینا اور یہ سمجھنا کہ جب تک اجتماعی دعا نہ ہو نماز مکمل نہیں ہوئی، تو یہ عمل بلا شک و شبہ بدعت اور دین میں اضافہ ہے، جو کسی حال میں بھی جائز نہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب