نمازِ جماعت کے دوران طواف کا حکم اور مکمل کرنے کا طریقہ
ماخوذ : فتاویٰ ارکان اسلام

طواف کے دوران جماعت کھڑی ہو جائے تو کیا کرنا چاہیے؟

سوال:

اگر کوئی شخص طواف کر رہا ہو اور اس دوران جماعت نماز کھڑی ہو جائے تو اس صورت میں کیا حکم ہے؟
کیا وہ اپنے طواف کو از سر نو شروع کرے؟
اور اگر طواف دوبارہ نہ شروع کرنا ہو تو اسے مکمل کہاں سے کرے؟

جواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب کوئی شخص طواف میں مصروف ہو، چاہے وہ طواف عمرہ کا ہو، حج کا ہو یا نفل طواف ہو، اور اسی دوران فرض نماز کی جماعت کھڑی ہو جائے، تو:

❀ اسے چاہیے کہ طواف کو چھوڑ کر جماعت میں شامل ہو جائے۔

❀ جب نماز سے فارغ ہو جائے، تو واپس آ کر طواف کو وہیں سے مکمل کرے جہاں سے چھوڑا تھا۔

❀ اسے طواف کو از سر نو شروع کرنے کی ضرورت نہیں۔

اس کی وجہ:

❀ اس نے جتنا طواف پہلے کیا، وہ صحیح شرعی بنیاد پر اور اذنِ شرعی کے مطابق کیا تھا۔

❀ اس لیے بغیر کسی شرعی دلیل کے اس طواف کو باطل قرار نہیں دیا جا سکتا۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1