نعل، صاع، قبال اور شسع کے معانی اور لغوی تحقیق
ماخوذ: قرآن و حدیث کی روشنی میں احکام و مسائل، جلد 01، صفحہ 510

سوال

اس سے پہلے میں نے آپ کو ’’نعل، صاع، القبال، شسع‘‘ کے بارے میں خط لکھا تھا، لیکن آپ نے جواب نہیں دیا۔ واللہ! ہمارا مقصد نہ تو آپ کی دل آزاری ہے، نہ ہی آپ کا وقت ضائع کرنا۔ میں دماغی مشغلے یا بے مقصد باتوں کے لیے سوال نہیں کرتا، بلکہ میرا مقصد صرف اور صرف تحقیق ہے تاکہ ان مسائل پر اللہ کی رضا کے لیے عمل کیا جا سکے۔ اگر ہم سے کسی طرح کی گستاخی ہو گئی ہو تو ہم معافی چاہتے ہیں۔ امید ہے کہ آپ ہمارے مسائل کا حل پیش فرمائیں گے۔ ان شاء اللہ، اللہ تعالیٰ آپ کو اجرِ عظیم عطا فرمائے۔
باقی مسئلہ: نعل، صاع، القبال، شسع کا جواب دینا یا نہ دینا آپ کی مرضی ہے۔

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جناب کا مکتوب موصول ہوا، یاد دہانی کا شکریہ۔ ناراضگی کی کوئی بات نہیں۔ "نعل، صاع، قبال اور شسع” کے متعلق جواب نہ دینے کی وجہ یہ ہے کہ آپ نے جن سوالات کے جوابات پہلے ہی میری طرف سے حاصل کیے تھے، انہی کو دوبارہ دہرا دیا اور ان جوابات پر تدبر نہیں فرمایا۔

پھر، "قبال” اور "شسع” کے معانی کی تحقیق کے لیے آپ نے صرف کوئی اردو-عربی لغت دیکھ لی، حالانکہ اصل اور مستند عربی کتبِ لغت جیسے:

  • قاموس
  • لسان العرب
  • تاج العروس

وغیرہ میں ان الفاظ کے وہ معانی موجود نہیں جو آپ نے اردو-عربی لغت کی روشنی میں سمجھے ہیں۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے