نعت خوانی کا شرعی حکم اور ثواب قرآن و حدیث کی روشنی میں
ماخوذ : قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل، جلد 01، صفحہ 570

سوال

➊ جو لوگ نعت کی محفل منعقد کرتے ہیں اور ان کی نیت ثواب کمانے کی ہوتی ہے، کیا یہ درست ہے؟

➋ نعت پڑھنے کا کیا حکم ہے؟ خصوصاً وہ لوگ جو ترنم اور مخصوص انداز میں نعت پڑھتے ہیں، اس بارے میں شرعی حکم کیا ہے؟

➌ نعت پڑھنا کیا باعثِ ثواب ہے؟ نعت کیسی ہونی چاہیے؟

➍ اگر کوئی شخص کوئی بھی جائز کام شروع کرے لیکن باوجود کوشش کے کامیابی حاصل نہ ہو تو اسے کیا کرنا چاہیے تاکہ اس کی مشکل دور ہو جائے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

(۱)

اگر نعت میں شرکیہ یا کفریہ الفاظ شامل نہ ہوں، بدعی عقائد اور نظریات کی ترجمانی نہ کی گئی ہو، اور یہ نعت بغیر ساز و باجے کے ہو، نیز اس میں کوئی ایسا امر موجود نہ ہو جو شریعت کے خلاف ہو، تو ایسی نعت پڑھنا درست ہے۔

(۲)

نعت اگر جواب نمبر (۱) میں بیان کردہ شرائط کے مطابق ہو اور گانوں کے انداز پر نہ پڑھی جائے، تو اس کا پڑھنا جائز ہے۔

(۳)

اگر نعت میں صرف کتاب و سنت کی باتیں بیان ہوں اور جواب نمبر (۱) اور (۲) میں ذکر کردہ تمام شرائط کا لحاظ رکھا گیا ہو، تو ایسی نعت پڑھنے پر اجر و ثواب ملے گا، إن شاء اللہ تعالیٰ۔
البتہ اس کے لیے شرط یہ ہے کہ نعت پڑھنے والے میں اجر و ثواب پانے کی صلاحیت اور اس کا استحقاق موجود ہو۔ مثلاً وہ مشرک یا کافر نہ ہو، نہ ہی کسی ایسے عمل کا مرتکب ہو جو تمام اعمال کو باطل کر دیتا ہے، بلکہ وہ اخلاص اور تقویٰ کے ساتھ مزین ہو۔

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿اِنَّمَا یَتَقَبَّلُ اﷲُ مِنَ الْمُتَّقِیْنَ﴾
’’اللہ قبول کرتا ہے صرف پرہیزگاروں سے‘‘ (المائدۃ: ۲۷)

(۴)

ایسے شخص کو چاہیے کہ اپنی کوتاہیوں کو دور کرے اور تقویٰ اختیار کرے۔

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿وَمَنْ یَّتَّقِ اﷲَ یَجْعَلْ لَّہٗ مِنْ اَمْرِہٖ یُسْرًا﴾
’’اور جو کوئی ڈرتا ہے اللہ سے، تو اللہ اس کے کام میں آسانی پیدا فرما دیتا ہے‘‘ (الطلاق: ۴)

ساتھ ہی وہ شخص اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا رہے اور یہ بھی غور کرے کہ کہیں ایسا تو نہیں کہ وہ کسی عمل کو جائز سمجھتا ہو جبکہ حقیقت میں وہ ناجائز ہو۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے