تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ
سوال:
جسے اپنی نظر لگنے کا خدشہ ہو، وہ کیا کرے ؟
جواب :
جب نظر لگانے والے کو اپنی نظر کے ضرر کا خدشہ ہو تو وہ اس کے شر کو یہ کہہ کر ختم کرے : «اللهم بارك عليه»، جیسے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عامر بن ربیہ سے کہا، جب انھوں نے سہل بن حنیف کو نظر لگائی : «ألابرکت ؟» تو نے اسے برکت کی دعا کیوں نہ دی؟ یعنی یہ کیوں نہ کہا:
« اللهم بارك له»، يا « اللهم بارك عليه، باسم الله، ماشاء الله، تبارك الله»
”اے اللہ! اس کے لیے برکت کر۔ اے اللہ! اس پر برکت کر، اللہ کے نام کے ساتھ جو اللہ نے چاہا، اللہ تعالی بہت زیادہ بابرکت عطا کرے۔“ حسن. قضائی نے اسے مسند الشہاب، رقم الحدیث 1057 میں اور ابونعیم نے الحلیۃ 91/7 میں روایت کیا ہے، علامہ البانی رحمہ اللہ نے اسے حسن کہا ہے۔ [السلسلة الصحيحة، رقم الحديث 1249]