تحریر: عمران ایوب لاہوری
نظر بد کا علاج
نظر بد کا علاج یہ ہے کہ جس کی نظر لگی ہے اسے غسل کروا کے پانی ایک برتن میں جمع کیا جائے پھر وہی پانی نظر زدہ شخص کے سر اور کمر پر ڈالا جائے ۔ اور ایک روایت میں تو یہ حکم بھی موجود ہے:
وإذا استغسلتم فاغسلوا
”جب تم (جس کی نظر لگی ہے اس) سے غسل طلب کیا جائے تو تم غسل کرو ۔“
[مسلم: 2188 ، كتاب السلام: باب الطب والمرض والرقي ، ترمذى: 2062 ، نسائي فى السنن الكبرى: 381/4 ، احمد: 274/1]
ایک اہم مسئلہ :
(قرطبیؒ) اگر نظر بد لگا کے کوئی قتل کر دے تو اس پر قصاص یا دیت کی ادائیگی لازم ہو گی ۔
[كما فى فتح البارى: 364/11]
(نوویؒ) اس پر کوئی دیت اور کفارہ نہیں ۔
[كما فى نيل الأوطار: 302/5 ، فتح البارى: 364/11]
امام نوویؒ کا مؤقف راجح معلوم ہوتا ہے ۔