سوال
آپ ﷺ کے عمامے کا کون سا رنگ تھا؟ عمامہ باندھنا سنت نبوی ﷺ ہے تو علماء حضرات اس حدیث پر عمل کیوں نہیں کرتے؟ سیاہ عمامہ کے متعلق احادیث لکھیں۔
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
رسول اللہ ﷺ نے سفید کپڑوں کو سب سے افضل قرار دیا ہے، اس لیے سفید لباس کو فضیلت حاصل ہے۔
رسول اللہ ﷺ کے عمامہ مبارک کے رنگ کے بارے میں مختلف احادیث موجود ہیں۔ ایک مشہور حدیث کے مطابق:
"رسول اللہ ﷺ جب مکہ مکرمہ میں داخل ہوئے تو آپ ﷺ کے سر پر سیاہ عمامہ تھا۔”
(مسلم: کتاب الحج، باب جواز دخول مکة بغیر احرام؛ ترمذی: اللباس، باب العمامة السوداء؛ ابوداؤد: اللباس، باب فی العمائم)
اس حدیث سے سیاہ عمامہ پہننے کا جواز نکلتا ہے، یعنی سیاہ عمامہ پہننا جائز ہے اور رسول اللہ ﷺ کا عمل بھی اس پر دلالت کرتا ہے۔
لیکن فضیلت کے پہلو سے دیکھا جائے تو سفید عمامہ ہی کو فوقیت حاصل ہے، کیونکہ نبی اکرم ﷺ نے سفید لباس پہننے کا حکم دیا ہے۔
لہٰذا:
❀ سیاہ عمامہ پہننا جائز ہے کیونکہ نبی ﷺ نے بھی اسے پہنا۔
❀ افضل رنگ سفید ہے، کیونکہ نبی ﷺ نے سفید لباس کو بہتر قرار دیا اور اس کے پہننے کا حکم دیا۔
❀ عمامہ باندھنا سنت نبوی ﷺ ہے، اور علمائے کرام میں سے بہت سے حضرات اس سنت پر عمل بھی کرتے ہیں، اگرچہ ہر وقت اور ہر موقع پر یہ سنت اپنانا ممکن نہیں ہوتا۔
حوالے
✿ مسلم: کتاب الحج، باب جواز دخول مکة بغیر احرام
✿ ترمذی: اللباس، باب العمامة السوداء
✿ ابوداؤد: اللباس، باب فی العمائم
ھذا ما عندي، والله أعلم بالصواب