نبی ﷺ پر جادو کی حقیقت اور شرعی رہنمائی قرآنی و حدیث کی روشنی میں
ماخوذ : احکام و مسائل، عقائد کا بیان، جلد 1، صفحہ 72

جادو کیا ہے؟ کیا نبی کریم ﷺ پر جادو ہوا تھا؟

سوال کا پس منظر:

آپ نے دریافت کیا کہ جادو کیا ہے، اور آیا نبی کریم ﷺ پر جادو کیا گیا تھا یا نہیں۔ اس سلسلے میں جو حدیث معروف ہے، اس کی سند کے بارے میں وضاحت طلب کی گئی ہے۔ مزید یہ کہ آپ نے بتایا کہ آپ کے کچھ رشتہ داروں نے آپ کے گھر پر جادو کیا ہے اور اس کے اثرات خاص طور پر آپ کی والدہ محترمہ پر ظاہر ہو رہے ہیں۔ آپ نے قرآن و حدیث کی روشنی میں رہنمائی کی درخواست کی ہے۔

نبی کریم ﷺ پر جادو ہونے کا ثبوت

صحیح بخاری کی روایت:

◈ نبی کریم ﷺ پر جادو کیے جانے کا ثبوت صحیح بخاری کی حدیث سے ملتا ہے۔
◈ یہ جادو ایک یہودی، لبید بن اعصم نے کیا تھا۔
◈ حدیث کا حوالہ: (صحیح بخاری، کتاب الطب، باب السحر)
◈ اس جادو کا نبی کریم ﷺ پر کچھ اثر بھی ہوا، تاہم اللہ تعالیٰ نے آپ کو شفا عطا فرما دی جب آپ نے اللہ تعالیٰ سے دعا فرمائی۔

قرآن مجید سے جادو کے اثر کا ثبوت

حضرت موسیٰ علیہ السلام کے واقعے سے جادو کے اثر کی وضاحت:

﴿فَإِذَا حِبَالُهُمۡ وَعِصِيُّهُمۡ يُخَيَّلُ إِلَيۡهِ مِن سِحۡرِهِمۡ أَنَّهَا تَسۡعَىٰ – فَأَوۡجَسَ فِي نَفۡسِهِۦ خِيفَةٗ مُّوسَىٰ﴾
(طه: 66-67)
’’پھر تب ہی ان کی رسیاں اور لاٹھیاں اس کے خیال میں آئیں ان کے جادو سے کہ دوڑ رہی ہیں، پھر پانے لگا اپنے جی میں ڈر موسیٰ۔‘‘

یہ آیات اس بات کی دلیل ہیں کہ جادو ایک حقیقت ہے، اور اس کا انسان پر نفسیاتی یا بصری اثر ہو سکتا ہے۔

جادو کے اثرات سے نجات کے لیے قرآنی و نبوی طریقے

اگر کسی پر جادو ہو جائے تو کیا کیا جائے؟
اللہ تعالیٰ سے دعا کریں۔
سورۃ فلق اور سورۃ ناس (معوذتین) کی تلاوت کریں۔
سورۃ البقرہ کی تلاوت کریں، خصوصاً آیت الکرسی کو پڑھیں۔

ان شاء اللہ تعالیٰ، ان اعمال سے اللہ تعالیٰ شفا عطا فرمائے گا۔

نتیجہ

جادو ایک حقیقت ہے اور نبی کریم ﷺ پر بھی جادو ہوا تھا، جیسا کہ صحیح بخاری کی حدیث سے ثابت ہے۔ قرآن مجید میں بھی جادو کے اثرات کی وضاحت موجود ہے، جیسا کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کے واقعے میں آیا ہے۔ جادو کے اثرات سے بچنے اور شفا کے لیے دعاؤں، معوذتین، سورۃ البقرہ اور آیت الکرسی کی پابندی سے تلاوت کو اپنا معمول بنایا جائے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے