نبی کریم ﷺ کی رات کی طویل نماز اور پاؤں میں ورم
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی رات کی نماز کتنی لمبی تھی کہ آپ کے پاؤں پر ورم آجاتا تھا؟

جواب:

جن کا قیام اور رکوع و سجود اتنا طویل ہو، تو بتقاضائے بشریت پاؤں میں ورم آنا بڑی بات نہیں۔
❀ سیدنا حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:
ایک رات نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھنے کا اتفاق ہوا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سورۃ البقرہ شروع کی، میرا خیال تھا کہ سو آیات پر رکوع کریں گے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم پڑھتے رہے، سوچا: ایک رکعت میں پوری سورت پڑھیں گے مگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم پڑھتے رہے، خیال ہوا کہ اس کے اختتام پر رکوع کریں گے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سورۃ النساء شروع کر دی، اسے مکمل کیا، پھر آل عمران شروع کی اور مکمل پڑھی، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ٹھہر ٹھہر کر پڑھ رہے تھے، کسی تسبیح والی آیت سے گزرتے تو تسبیح کہتے، سوال والی آیت سے گزرتے، تو سوال کرتے، تعوذ والی آیت سے گزرتے، تو اللہ کی پناہ مانگتے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قیام کے برابر رکوع فرمایا، سمع اللہ لمن حمدہ کہہ کر رکوع کے برابر لمبا قیام کیا، پھر سجدہ کیا اور سبحان ربی الاعلیٰ کہا، آپ کا سجدہ قیام کے برابر تھا۔
(صحیح مسلم: 772)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے