نبی کریم ﷺ کی حیات طیبہ اور عصر حاضر
تحریر: عدنان مسعود

انسانی زندگی کے دو شعبے: مادی اور روحانی

انسانی زندگی دو بڑے شعبوں میں منقسم ہے: مادی اور روحانی۔ ان دونوں میں توازن پیدا کرنے کے لیے ایک ایسی مثالی زندگی کا عملی نمونہ درکار ہے جو دنیاوی اور روحانی رہنمائی فراہم کر سکے۔ تاریخ میں بے شمار حکمران، دانشور، ولی اور دیگر عظیم رہنما موجود ہیں جن کی زندگیاں ہمارے لیے مشعلِ راہ ہیں۔ تاہم، سوال یہ ہے کہ نبی کریم حضرت محمد مصطفیٰ کی حیات طیبہ کا مطالعہ کیوں کیا جائے جب کہ وہ ۱۴۰۰ سال پہلے اس دنیا سے رخصت ہو چکے ہیں؟ اور اس دوران سائنس اور انسانوں کے نظریات میں بہت سی تبدیلیاں آ چکی ہیں۔

ایک مسلمان کے لیے جواب

مسلمانوں کے لیے اس کا جواب واضح ہے: اسلام کی تکمیل نبی کریم کی پیروی کے بغیر ممکن نہیں۔ آپ کا اسوہ حسنہ تمام مسلمانوں کے لیے مثالی ہے۔ لیکن وہ افراد جو آپ کی سیرت مبارکہ سے ابھی تک آشنا نہیں ہیں، ان کے لیے کچھ حقائق کی یاددہانی ضروری ہے۔

تعلیمات کی حفاظت

  • نبی کریم کی تعلیمات کو قابلِ بھروسہ طریقے سے تحریر میں محفوظ کیا گیا۔ یہ منفرد ہے کہ آپ نے وحی اور احکامات کو نہ صرف اپنے صحابہ تک پہنچایا بلکہ کاتبین کے ذریعے ان کو لکھوایا بھی۔
  • قرآن مجید کی تلاوت مسلمانوں کی عبادات کا حصہ بنی، جس کے ذریعے یہ کلام نہ صرف تحریری بلکہ زبانی طور پر بھی محفوظ ہوا۔
  • قرآن مجید اپنے مواد کے اعتبار سے دنیا کے دیگر مذاہب کی کتابوں سے زیادہ جامع اور رہنمائی فراہم کرتا ہے، جس میں زندگی کے ہر پہلو کے متعلق ہدایات موجود ہیں۔

پیغام کی عالمگیریت

  • نبی کریم کا پیغام پوری دنیا کے لیے تھا، نہ کہ کسی خاص قوم یا نسل کے لیے۔ آپ نے انسانوں کو برابری کی تعلیم دی اور رنگ و نسل کی تفریق کو ختم کیا۔
  • آپ نے سابقہ انبیاء کی تعلیمات کا احیاء کیا اور ان کی تصدیق کی، جیسے حضرت آدم، حضرت نوح، حضرت ابراہیم اور دیگر انبیاء علیہم السلام۔

نبوت کا آفاقی پیغام

  • نبی کریم نے اپنی زندگی میں ہی اپنی دعوت کو پوری دنیا تک پہنچایا۔ مکہ مکرمہ میں حجتہ الوداع کے موقع پر آپ نے لاکھوں افراد کے اجتماع سے خطاب کیا۔
  • آپ کا پیغام انسانیت کے لیے تھا اور آپ نے تمام شعبہ ہائے حیات میں عملی مثالیں پیش کیں، جو رہتی دنیا تک انسانوں کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔

ایک رہنما اور فاتح

  • نبی کریم نے عرب کے بدو معاشرے میں نظم و ضبط قائم کیا اور وہاں ایک ریاست کی بنیاد رکھی، جو بعد میں وسیع تر ہو گئی۔
  • ایک فاتح اور رہنما کی حیثیت سے آپ نے جنگوں میں بھی انسانی جانوں کا کم سے کم ضیاع یقینی بنایا اور لوگوں کے دل جیتے۔

خلاصہ

نبی کریم کی حیات طیبہ ایک مکمل رہنمائی فراہم کرتی ہے جو مادی اور روحانی زندگی دونوں میں توازن پیدا کرتی ہے۔ آپ کی تعلیمات آج بھی اسی طرح قابلِ عمل ہیں جیسے چودہ سو سال پہلے تھیں، اور آپ کی سیرت کا مطالعہ ہر انسان کے لیے لازمی ہے تاکہ وہ اپنے مقصد حیات کو سمجھ سکے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے