نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز جنازہ کا مکمل تفصیلی طریقہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی روایات کی روشنی میں
ماخوذ: فتاویٰ علمیہ، جلد 1، کتاب الجنائز، صفحہ 563

سوال

کچھ علماء کرام سے یہ بات سنی گئی ہے کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد آپ کا جنازہ ادا کیا تھا۔ براہِ کرم مکمل تفصیل سے بیان کریں کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے کس طریقے سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز جنازہ ادا کی اور کون سے الفاظ پڑھے گئے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نمازِ جنازہ کا طریقہ — صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی گواہی

سیدنا ابو عسیب یا ابو عسیم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے:

’’لوگوں نے (نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد) کہا: ہم آپ کا جنازہ کیسے پڑھیں؟ (اس پر کہا گیا:) حجرے میں گروہ در گروہ داخل ہو جاؤ۔‘‘
(سیدنا ابو عسیب یا ابو عسیم رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا:) ’’پس لوگ اس دروازے سے داخل ہوتے اور آپ کی نماز جنازہ پڑھتے، پھر دوسرے دروازے سے باہر نکل جاتے۔‘‘

(مسند الامام احمد ج5 ص81 ح21047، واسنادہ صحیح، الموسوعہ الحدیثیہ ج34 ص365)

یہ حدیث مبارکہ واضح طور پر بیان کرتی ہے کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے جنازے میں شرکت کی اور آپ کی نماز جنازہ باقاعدہ ادا کی۔

یہ روایت صحیح سند کے ساتھ طبقات ابن سعد (ج2 ص289) میں بھی موجود ہے۔

بعض اقوال اور ان کی تردید

بعض لوگوں کا یہ کہنا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات پر صحابہ نے نماز جنازہ نہیں پڑھی بلکہ صرف درود بھیجا، اس دعویٰ کی کوئی صحیح سند کے ساتھ دلیل موجود نہیں۔ اس کے برخلاف، سیدنا ابو امامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے درج ذیل روایت مروی ہے:
’’نماز جنازہ میں سنت یہ ہے کہ تم تکبیر کہو، پھر سورۃ فاتحہ پڑھو، پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجو، پھر خاص طور پر میت کے لیے دعا کرو، قراءت صرف پہلی تکبیر میں کرو، پھر دل میں یعنی سراً دائیں طرف سلام پھیر دو۔‘‘
(منتقی ابن الجارود: 540، مصنف عبد الرزاق: 6428، وسندہ صحیح، الحدیث حضرو: 3 ص26)
یہ حدیث واضح کرتی ہے کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نمازِ جنازہ کے مسنون طریقے سے واقف تھے اور اسی کے مطابق عمل کرتے تھے۔

صحابہ کرام کا عمل سنت کے مطابق

یہ بات روزِ روشن کی طرح عیاں ہے کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم جو عمل سنت سمجھتے تھے، اسی پر عمل پیرا ہوتے تھے۔ لہٰذا جو شخص یہ دعویٰ کرے کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز جنازہ نہیں پڑھی بلکہ صرف درود ہی بھیجا، اسے صحیح سند کے ساتھ دلیل پیش کرنی چاہیے۔

نماز جنازہ کی امامت کا مسئلہ

جہاں تک سوال ہے کہ ان جماعتوں کی نماز جنازہ میں امام کون ہوتا تھا، تو اس بارے میں کسی صحیح حدیث میں کوئی صراحت موجود نہیں۔

واللہ اعلم

(الحدیث: 6)

ھذا ما عندي، واللہ أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1