نبیﷺ سے دو صحیح احادیث معارض معلوم ہوں، تو جمع و تطبیق کی صورت
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

اگر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے دو صحیح احادیث معارض معلوم ہوں، تو جمع و تطبیق کی کیا صورت ہے؟

جواب:

اگر دو صحیح احادیث باہم معارض ہوں، تو تعارض دور کرنے کی کئی صورتیں ہیں۔ ان میں اہم ترین یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا عمل دیکھا جائے۔ اگر صحابہ سے دونوں احادیث کے موافق عمل منقول ہوں، تو دونوں طرح عمل کرنا جائز ہوگا۔ اگر ایک ہی حدیث کے موافق عمل منقول ہو، تو وہی حدیث معتبر اور قابل عمل ہوگی اور دوسری حدیث کو منسوخ قرار دیں گے یا کسی اور صورت پر محمول کریں گے۔
❀ امام ابو داود رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
إذا تنازع الخبران عن رسول الله صلى الله عليه وسلم نظر إلى ما عمل به أصحابه من بعده
جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دو متعارض احادیث منقول ہوں، تو اس صورت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے عمل کو دیکھا جائے گا۔
(سنن أبي داود، تحت الرقم: 720)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے