سوال:
کچھ نان کسٹم پیڈ اشیاء جیسے موبائل فون، ایئر کنڈیشنر، واشنگ مشین، فریج وغیرہ آن لائن فروخت کی جا رہی ہیں، جن کی قیمت مارکیٹ ریٹ سے بہت کم ہوتی ہے۔ شرعی لحاظ سے ان اشیاء کو خریدنے کا کیا حکم ہے؟
جواب از فضیلۃ الباحث نعمان خلیق حفظہ اللہ
نان کسٹم پیڈ اشیاء خریدنے میں شرعاً کوئی خاص حرج نہیں ہے، تاہم ان کے استعمال میں عام کسٹم پیڈ اشیاء کے مقابلے میں کچھ پابندیاں اور قانونی پیچیدگیاں موجود ہوتی ہیں۔ ان کی قیمت میں جو نمایاں کمی نظر آتی ہے، وہ دراصل کسٹم فیس کی عدم ادائیگی کی وجہ سے ہوتی ہے۔
مثال کے طور پر
موبائل فون:
اگر آپ نان کسٹم پیڈ موبائل فون خریدتے ہیں تو اس کا عمومی مسئلہ یہ ہوتا ہے کہ سم کام نہیں کرتی کیونکہ وہ ڈیوائس قانونی طور پر رجسٹرڈ نہیں ہوتی۔ یہ صرف مخصوص کاموں کے لیے قابل استعمال ہوتی ہے۔
قانونی حیثیت:
اگر کوئی شخص نان کسٹم پیڈ موبائل کو غیر قانونی طریقے سے رجسٹر کرواتا ہے، تو وہ قانون کی نظر میں مجرم ٹھہرتا ہے۔ جب بھی وہ قانون کی گرفت میں آئے گا، اسے مقررہ سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔
گاڑی کی مثال:
اگر نان کسٹم پیڈ گاڑی خریدی جائے تو اس وقت تک اسے استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوتی جب تک اس کا مکمل کسٹم ادا نہ کر دیا جائے۔
خلاصہ:
نان کسٹم پیڈ اشیاء خریدنے میں بنیادی مسئلہ قانونی پہلو سے جڑا ہوا ہے۔ اگر ان اشیاء کو قانونی تقاضے پورے کیے بغیر استعمال کیا جائے تو خریدار قانونی گرفت میں آ سکتا ہے۔ اس لیے احتیاط ضروری ہے کہ خریداری اور استعمال میں ملکی قوانین کی پاسداری کی جائے۔
ھذا ما عندی، واللہ اعلم بالصواب۔