نادم شوہر کا طلاق کا مسئلہ: رجوع اور نیا نکاح ممکن؟
ماخوذ: احکام و مسائل، طلاق کے مسائل، جلد 1، صفحہ 335

سوال کا مفصل بیان

گھریلو حالات کے تناظر میں سوال یہ کیا گیا ہے کہ:

✿ گھر میں کسی بات پر جھگڑا ہو گیا، جس کے دوران شوہر نے غصے میں کہا:
"اگر اب دوبارہ میں نے فلاں کام کیا تو میں اپنی بیوی کو طلاق دے دوں گا۔”

✿ والد صاحب نے اس پر ناراضی کا اظہار کیا، تو شوہر نے جواب میں کہا:
"میری طلاق ہے، طلاق، جتنی بار منہ سے نکل سکے”
لیکن عورت نے یہ الفاظ نہیں سنے۔

✿ بعد میں جب دیگر لوگوں نے عورت سے اس بارے میں پوچھا تو اس نے کہا:
"میں نے کچھ نہیں سنا، ہم تو بالکل ٹھیک ہیں۔”

✿ اس زمانے میں جہالت عام تھی، اس لیے:
◈ نہ کسی نے کسی عالمِ دین سے رابطہ کیا،
◈ نہ ہی خود کوئی اس بات پر غور و فکر کر سکا۔

✿ شوہر اور بیوی اسی بے دلی کے ساتھ ایک ساتھ رہتے رہے۔

✿ پھر ایک دن جب شوہر گھر آیا اور جھگڑا ہو رہا تھا، اس نے پوچھا:
"کیا ہو رہا ہے؟”
جواب میں بیوی نے کہا:
"کچھ نہیں۔”
شوہر نے غصے میں کہا:
"ہر وقت جھگڑا! میں طلاق دے دوں گا۔”

✿ والد صاحب نے روکنے کے لیے آواز دی، لیکن شوہر نے کہا:
"میں نے چھوڑ دی ہے، چھوڑ دی ہے، تین مرتبہ۔”

✿ بیوی نے یہ تمام الفاظ بھی نہیں سنے۔

✿ بعد میں جب بیوی کو اس بارے میں بتایا گیا تو اُسے شوہر سے علیحدہ کر دیا گیا۔

اب شوہر نادم ہے اور سوال کر رہا ہے کہ:
قرآن و حدیث کی روشنی میں کیا وہ اپنی بیوی کو واپس لا سکتا ہے یا نہیں؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

فتویٰ کی روشنی میں جواب

اس صورتِ حال میں صرف ایک طلاق واقع ہوئی ہے۔

شرعی دلیل

صحیح مسلم کی حدیث سے یہ بات ثابت ہے کہ:

"تین طلاقیں رسول اللہ ﷺ کے عہد اور دور میں ایک طلاق شمار ہوتی تھیں۔”

آپ کی تحریر سے ظاہر ہوتا ہے کہ عدت کا وقت بھی گزر چکا ہے۔

لہٰذا:

◈ اب آپ نئے نکاح کے ذریعے اپنی اس مطلقہ بیوی کے ساتھ دوبارہ زندگی گزار سکتے ہیں۔

قرآن مجید کی دلیل

﴿وَإِذَا طَلَّقۡتُمُ ٱلنِّسَآءَ فَبَلَغۡنَ أَجَلَهُنَّ فَلَا تَعۡضُلُوهُنَّ أَن يَنكِحۡنَ أَزۡوَٰجَهُنَّ إِذَا تَرَٰضَوۡاْ بَيۡنَهُم بِٱلۡمَعۡرُوفِۗ﴾
–البقرة: 232

ترجمہ:
"اور جب تم عورتوں کو طلاق دو اور وہ اپنی عدت پوری کر لیں، تو انہیں نہ روکو اس بات سے کہ وہ اپنے شوہروں سے نکاح کر لیں جب کہ وہ آپس میں معروف طریقے سے راضی ہوں۔”

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1