ناخن کاٹنے کا مسنون طریقہ اور وائرل دعووں کی حقیقت

سوال

ناخن کاٹنے کا سنت طریقہ کیا ہے؟ سوشل میڈیا پر وائرل تصویر میں انگلیوں کے ناخن کاٹنے کی خاص ترتیب بیان کی گئی ہے، کیا اس کی کوئی حقیقت ہے؟

جواب از فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ

ناخن کاٹنا ایک مسنون اور فطری عمل ہے۔ دائیں ہاتھ سے ناخن کاٹنے کی ابتدا کرنا مسنون ہے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہر کام میں دائیں طرف کو ترجیح دیتے تھے۔

خاص ترتیب کا مسئلہ

جو خاص ترتیب یا کیفیات سوشل میڈیا پر بیان کی جاتی ہیں، ان کے بارے میں کوئی صحیح حدیث موجود نہیں ہے جو ان کی تائید کرے۔

امام عراقی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

“لم يثبت في كيفية تقليم الأظفار حديث يعمل به”
(طرح التثریب: 2/77)

’’ناخن تراشنے کی خاص کیفیت سے متعلق کوئی قابل عمل حدیث ثابت نہیں ہے۔‘‘

ابن دقیق العید رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

“كل ذلك لا أصل له، وإحداث استحباب لا دليل عليه، وهو قبيح عندي بالعالم”
(فتح الباری لابن حجر: 10/345)

’’یہ طریقے بے بنیاد ہیں، اور کسی عمل کو مستحب یا مسنون کہنا، بغیر دلیل کے، مناسب نہیں۔‘‘

خلاصہ

  • ناخن کاٹنے میں دائیں ہاتھ سے ابتدا کرنا مسنون ہے۔
  • مخصوص ترتیب کے متعلق جو باتیں مشہور ہیں، ان کی کوئی شرعی حیثیت نہیں ہے۔
  • اس طرح کی باتوں کو مستحب یا مسنون کہنا درست نہیں ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے