ناخن تراشنے کی زیادہ سے زیادہ مدت کیا ہے؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

ناخن تراشنے کی زیادہ سے زیادہ مدت کیا ہے؟

جواب:

چالیس دن سے پہلے پہلے ناخن تراشنا ضروری ہے۔
❀ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:
وقت لنا فى قص الشارب، وتقليم الأظفار، ونتف الإبط، وحلق العانة، أن لا نترك أكثر من أربعين ليلة.
”نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مونچھیں کاٹنے، ناخن کاٹنے، بغلوں کے بال اکھاڑنے اور زیر ناف بال صاف کرنے کی آخری حد چالیس دن رکھی ہے کہ اس سے زیادہ تاخیر نہ کی جائے۔“
(صحيح مسلم: 258)
سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کے بارے میں ہے:
كان يقلم أظفاره ويقص شاربه فى كل جمعة.
”آپ رضی اللہ عنہ ہر جمعہ اپنے ناخن تراشتے تھے اور مونچھیں کاٹتے تھے۔“
(السنن الكبرى للبيهقي: 244/2، وسنده صحيح)
❀ فتاوی عالمگیری میں لکھا ہے:
الأفضل أن يقلم أظفاره ويحفي شاربه ويحلق عانته وينظف بدنه بالاغتسال فى كل أسبوع مرة فإن لم يفعل ففي كل خمسة عشر يوما ولا يعذر فى تركه وراء الأربعين ولا عذر فيما وراء الأربعين ويستحق الوعيد.
”افضل یہ ہے کہ ہفتہ میں ایک دفعہ ناخن کاٹے جائیں، مونچھیں کاٹی جائیں، زیر ناف بال صاف کیے جائیں اور غسل کیا جائے، اگر ایسا نہ کر پائے، تو پندرہ دن بعد کر لے، چالیس دن تک بھی اگر ایسا نہیں کرتا، تو عذر قبول نہیں، بلکہ وعید کا مستحق ٹھہرے گا۔“
(فتاوی عالمگیری: 1/357)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے