ناجائز کام پر قسم اٹھانا کیسا ہے اور اسے پورا کرنے کا کیا حکم ہے؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

ناجائز کام پر قسم اٹھانا کیسا ہے اور اسے پورا کرنے کا کیا حکم ہے؟

جواب:

ناجائز کام پر قسم اٹھانا بھی ناجائز ہے، البتہ اگر قسم اٹھا لی ہے، تو اسے توڑنا واجب ہے، توڑنے کی صورت میں کفارہ بھی ادا کرنا ہوگا।
❀ سیدنا عبد الرحمن بن سمرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
إذا حلفت على يمين ورأيت غيرها خيرا منها فأت الذى هو خير وكفر عن يمينك .
”جب آپ کوئی کام کرنے کی قسم کھائیں، پھر (کوئی) دوسرا کام اس سے بہتر دیکھیں تو بہتر کام کر لیں اور قسم کا کفارہ دے دیں۔“
(صحيح البخاري : 6722، صحیح مسلم : 1652)
جب ایک جائز کام کی قسم اٹھائی ہو اور بعد میں معلوم ہو کہ بہتر کام دوسرا ہے، تو قسم توڑ کر دوسرا کام کرنا چاہیے، تو جو قسم اٹھائی ہی ناجائز کام پر گئی ہو، اسے بدلنا نہ صرف درست ہے، بلکہ واجب بھی ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے