نابالغ نکاح، بلوغت پر بغیر خلوت طلاق کی کیا عدت ہے؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

نابالغ لڑکا لڑکی کا نکاح ہوا، بلوغت کے بعد لڑکے نے خلوت سے پہلے ہی طلاق دے دی، کیا لڑکی عدت گزارے گی؟

جواب:

خلوت سے پہلے طلاق ہو، تو کوئی عدت نہیں، اس پر اجماع ہے۔ عورت فورا آگے شادی کر سکتی ہے۔
❀ فرمان باری تعالی ہے:
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا نَكَحْتُمُ الْمُؤْمِنَاتِ ثُمَّ طَلَّقْتُمُوهُنَّ مِنْ قَبْلِ أَنْ تَمَسُّوهُنَّ فَمَا لَكُمْ عَلَيْهِنَّ مِنْ عِدَّةٍ تَعْتَدُّونَهَا فَمَتِّعُوهُنَّ وَسَرِّحُوهُنَّ سَرَاحًا جَمِيلًا
(سورۃ الاحزاب: 49)
اے ایمان والو! جب مومن عورتوں سے نکاح کر لو، پھر دخول سے قبل طلاق دے دو، تو ان پر کوئی عدت نہیں۔ بس انہیں فائدہ پہنچاؤ اور عمدگی کے ساتھ چھوڑ دو۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے