نابالغ طالب علم کے لیے روزہ رکھنا بہتر ہے یا پڑھائی میں مشغول رہنا؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

نابالغ لڑکا، جو پڑھائی کرتا ہے، کیا اس کے لیے روزہ رکھنا بہتر ہے یا وہ پڑھائی میں وقت لگائے؟

جواب:

روزہ رکھ کر بھی پڑھائی کی جا سکتی ہے۔ نابالغ کو بھی عادت ڈالنے کے لیے روزے رکھوانے چاہیے، یہ اس کی تربیت ہے۔
❀ سیدہ ربیع بنت معوذ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں:
كنا نصوم صبياننا ونجعل لهم اللعبة من العهن، فإذا بكى أحدهم من الجوع أعطيناه إياها حتى يكون عند الإفطار
ہم اپنے بچوں کو روزے رکھواتے تھے اور ان کے لیے کھلونے بناتے تھے، جب کوئی بچہ بھوک سے رونے لگتا تو ہم اسے وہ کھلونا دیتے تاکہ افطار کا وقت ہو جائے۔
(صحيح البخاري: 1960، صحیح مسلم: 1136)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے