نئے اور پرانے نوٹوں کے کاروبار میں کمیشن کا شرعی حکم

سوال:

اگر کوئی شخص نئے اور پرانے نوٹوں کا کاروبار کرتا ہے اور قیمت میں کمی بیشی کے بجائے کمیشن لینے کا طریقہ اپناتا ہے، تو کیا یہ طریقہ شرعاً جائز ہوگا؟

جواب از فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ ، فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ

عام طور پر لوگ یہ دلیل دیتے ہیں کہ اس کام میں محنت شامل ہوتی ہے، جیسے نوٹوں کا حصول، ان کی ترسیل اور لین دین، لیکن یہ تمام تاویلیں ناقابلِ قبول ہیں۔ کیونکہ یہ ایک ہی کرنسی ہے، اس لیے اس میں قیمت کم یا زیادہ کرنا جائز نہیں۔

اضافی وضاحت:

اگر کوئی شخص یہ کہے کہ وہ قیمت میں کمی بیشی نہیں کرتا بلکہ کمیشن لیتا ہے، تو یہ بھی محض ایک حیلہ ہے اور اس کی حقیقت سود اور ناجائز منافع سے مختلف نہیں۔

واللہ اعلم

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1