سوال : میت کی نماز جنازہ اور دفن میں جلدی کرنے کا کیا حکم ہے؟
جواب : میت کی تجہیز و تکفین ، نماز جنازہ اور دفن میں جلدی کرنی چاہیے، بلا وجہ تاخیر غیر مستحسن ہے۔ جنازہ جلدی لے جانے کی ترغیب دی گئی ہے۔
✿ علامہ ابن قدامہ رحمہ الله ( 620 ھ ) فرماتے ہیں:
لا خلاف بين الأئمة رحمهم الله، فى استحباب الإسراع بالجنازة، وبه ورد النص .
ائمہ کرام رحم اللہ کے مابین کوئی اختلاف نہیں کہ جنازہ کو جلدی لے جانا مستحب ہے۔ اس بارے میں نص ( حدیث ) بھی وارد ہوئی ہے۔ (المغني : 352/2)
✿ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
أسرعوا بالجنازة، فإن كانت صالحة قربتموها إلى الخير، وإن كانت غير ذلك كان شرا تضعونه عن رقابكم
جنازے کو جلدی لے جاؤ، اگر وہ صالح جنازہ ہوا، تو آپ اسے خیر ہی کی طرف لے کر جارہے ہیں اور اگر ایسا نہیں ہے، تو ایک شر کو آپ اپنی گردنوں
سے اتار رہے ہیں۔ (صحیح مسلم : 944)