میت کو قبر میں داخل کرنے کی دعا:
سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
”جب تم میت کو قبر میں اتارو تو یہ دعا پڑھو۔ “
بسم الله، وعلى سنة رسول الله صلى الله عليه وسلم
[سنن ابي داؤد: كتاب الجنائز: باب فى الدعاء للميت اذا وضع فى قبره: حديث رقم: 3213]
”اللہ کا نام لے کر اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت مطہرہ کے مطابق (ہم اس میت کو دفن کرتے ہیں)۔ “
دفن کے بعد قبر پر دعا:
سیدنا حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب میت کو دفن کر کے فارغ ہوتے تو قبر پر ٹھہر کرارشاد فرماتے: ”اپنے مسلمان بھائی کے لیے مغفرت اور ثابت قدمی کی دعا کرو کہ اب اس سے سوال و جواب ہوں گے۔ “
اللهم اغفر له اللهم تبته
[سنن ابي داود: كتاب الجنائز: باب الاستغفار عند القبر للميت فى وقت الانصراف: حديث رقم: 3321 ]
”یا اللہ! اسے معاف فرما ، یا اللہ ! اسے ثابت قدم رکھنا۔ “
تفهيم الحدیث:
نماز جنازہ کے بعد اجتماعی دعا کرنا سنت نبویہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بالکل ثابت نہیں ، کیونکہ نماز جنازہ میں بہت ساری مسنون دعائیں پہلے ہی ہو چکی ہیں۔ کوئی کمی یا گنجائش باقی ہوتی تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جو امت کی بخشش میں حریص ہیں ضرور بتلاتے ، لیکن انھوں نے اس موقع پر رہنمائی نہیں فرمائی۔ اب اگر کوئی خواہش پرست انسان اپنی من مانی کر کے دعا اجتماعی کرے تو وہ بدعت کا شکار ہو جائے گا اور بدعت کی منزل جہنم ہی ہے۔ اب تمہاری مرضی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بات کے خلاف کر کے جنم کو مول لے لیں یا سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم پر عمل پیرا ہو کر جنتوں کے وارث بن جائیں۔