میت کو دفن کرنے کا صحیح اسلامی طریقہ کیا ہے؟
ماخوذ: فتاویٰ ارکان اسلام

سوال

بعض ممالک میں میت کو پشت کے بل دفن کیا جاتا ہے اور اس کے ہاتھ پیٹ پر باندھ دیے جاتے ہیں۔ اس حوالے سے سوال یہ ہے کہ میت کو دفن کرنے کا درست اسلامی طریقہ کیا ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

میت کو دفن کرنے کا درست اور شرعی طریقہ یہ ہے کہ اسے دائیں پہلو پر قبلہ رخ لٹایا جائے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کعبہ ہی زندہ اور مردہ سب کا قبلہ ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اس بات کی ہدایت دی ہے کہ سونے والا دائیں کروٹ سوئے، اور چونکہ نیند اور موت دونوں ایک طرح سے وفات کی حالتیں ہیں، اس لیے میت کو بھی دائیں پہلو پر ہی رکھا جانا چاہیے۔

موت اور نیند کا تعلق قرآن کی روشنی میں

قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:

﴿اللَّهُ يَتَوَفَّى الأَنفُسَ حينَ مَوتِها وَالَّتى لَم تَمُت فى مَنامِها فَيُمسِكُ الَّتى قَضى عَلَيهَا المَوتَ وَيُرسِلُ الأُخرى إِلى أَجَلٍ مُسَمًّى إِنَّ فى ذلِكَ لَءايـتٍ لِقَومٍ يَتَفَكَّرونَ ﴿٤٢﴾… سورة الزمر

’’اللہ لوگوں کے مرنے کے وقت ان کی روحیں قبض کر لیتا ہے اور جو مرے نہیں (ان کی روحیں) سوتے میں (قبض کر لیتا ہے) پھر جن پر موت کا حکم کر چکا ہے ان کو روک رکھتا ہے اور باقی روحوں کو ایک وقت مقرر تک کے لیے چھوڑ دیتا ہے۔ جو لوگ فکر کرتے ہیں، ان کے لیے اس میں نشانیاں ہیں۔‘‘

اسی طرح ایک اور مقام پر فرمایا:

﴿وَهُوَ الَّذى يَتَوَفّىكُم بِالَّيلِ وَيَعلَمُ ما جَرَحتُم بِالنَّهارِ ثُمَّ يَبعَثُكُم فيهِ لِيُقضى أَجَلٌ مُسَمًّى ثُمَّ إِلَيهِ مَرجِعُكُم ثُمَّ يُنَبِّئُكُم بِما كُنتُم تَعمَلونَ ﴿٦٠﴾… سورة الأنعام

’’اور وہی تو ہے جو رات کو (سونے کی حالت میں) تمہاری روح قبض کر لیتا ہے اور جو کچھ تم دن میں کرتے ہو، اس کی خبر رکھتا ہے، پھر تمہیں دن کو اٹھا دیتا ہے تاکہ (یہی سلسلہ جاری رکھ کر زندگی کی) مدت معین پوری کر دی جائے، پھر تم (سب) کو اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے (اس روز) وہ تم کو تمہارے عمل جو تم کرتے رہتے ہو (ایک ایک کر کے) بتائے گا۔‘‘

دفن کرنے کے شرعی اصول

◈ میت کو دائیں پہلو پر لٹایا جائے۔
◈ چہرہ قبلہ رخ ہو۔
◈ اس عمل کی اصل وجہ یہ ہے کہ نیند اور موت میں گہرا تعلق پایا جاتا ہے، اور شریعت نے نیند کے وقت دائیں پہلو پر لیٹنے کی ہدایت دی ہے، اس لیے موت کی حالت میں بھی یہی طریقہ اپنایا جائے گا۔

غلط طریقہ دفن

سوال میں جو مشاہدہ ذکر کیا گیا کہ بعض لوگ میت کو پشت کے بل دفن کرتے ہیں اور اس کے ہاتھ پیٹ پر باندھ دیتے ہیں، یہ طریقہ اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے۔ ممکن ہے کہ یہ عمل کچھ جاہل افراد کا ہو، لیکن اہل علم میں سے کسی کا بھی یہ مؤقف نہیں ہے کہ میت کو اس طرح دفن کیا جائے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1