تحریر: عمران ایوب لاہوری
اور میت کو دائیں پہلو پر قبلہ رخ رکھا جائے
(شوکانیؒ) شریعت اسلامیہ میں یہ ایسا معروف فعل ہے کہ جو دلیل کا محتاج نہیں۔
[السبل الجرار: 362/1]
(صدیق حسن خانؒ) اس میں کوئی اختلاف نہیں۔
[الروضة الندية: 441/1]
(ابن حزمؒ ) اسی کے قائل ہیں۔
[المحلى: 173/5]
(البانیؒ) عہد رسالت سے آج تک اہل اسلام اسی پر عمل پیرا ہیں۔
[أحكام الجنائز: ص/192]