مکہ آنے کے بعد دوبارہ عمرہ کا احرام کہاں سے باندھیں؟
ماخوذ: احکام و مسائل – حج و عمرہ کے مسائل، جلد 1، صفحہ 294

سوال

اگر کوئی شخص مکہ مکرمہ سے باہر سے آئے اور پھر دوبارہ عمرہ کا ارادہ کرے تو کیا اُسے احرام میقات سے باندھنا ہوگا؟ یا حرم سے، یا حرم کے باہر کسی مقام سے؟ اگر حرم سے احرام باندھنا درست ہے تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو تنعیم کیوں بھیجا گیا؟ باہر سے آنے والے شخص کے لیے حرم سے احرام باندھنے کی کیا شرط ہے؟ کیا تین دن سے زیادہ مکہ میں رہنے سے وہ اہل مکہ میں شمار ہوگا؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ایسا شخص جو مکہ مکرمہ سے باہر سے آیا ہو اور مکہ میں مقیم ہو چکا ہو، اگر وہ دوبارہ عمرہ کا ارادہ کرے تو وہ اسی جگہ سے احرام باندھ سکتا ہے جہاں وہ حرم کے اندر مقیم ہے۔ اس مسئلے کی دلیل صحیح بخاری کی یہ حدیث ہے:

«فَهُنَّ لَهُنَّ وَلِمَنْ أَتَی عَلَيْهِنَّ مِنْ غَيْرِ اَهْلِهِنَّ مِمَّنْ كَانَ يُرِيْدُ الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ»
(بخارى – كتاب الحج – باب مهل من كان دون المواقيت)

ترجمہ:
’’یہ میقاتیں اُن لوگوں کے لیے ہیں جو اُن جگہوں کے رہنے والے ہیں، اور اُن لوگوں کے لیے بھی جو اُن سے گزر کر آئیں لیکن اُن جگہوں کے رہنے والے نہ ہوں اور وہ حج یا عمرہ کا ارادہ رکھتے ہوں۔‘‘
(اس حدیث پر شیخین کا اتفاق ہے)

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا تنعیم جانا

جہاں تک حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو تنعیم بھیجنے کا تعلق ہے، تو یہ ایک استثنائی معاملہ تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے اُن کے جذبات اور نیت کا لحاظ رکھتے ہوئے اُنہیں عمرہ کرنے کی اجازت دی اور سیدنا عبد الرحمن رضی اللہ عنہ کے ساتھ تنعیم بھیجا تاکہ وہ وہاں سے احرام باندھیں۔ اس سے عام قاعدہ نہیں بنتا بلکہ ایک خصوصی صورت تھی۔

باہر سے آنے والے کے لیے احرام کی جگہ

باہر سے آنے والے شخص کے لیے شرط یہ ہے کہ اگر وہ مکہ مکرمہ پہنچ چکا ہو اور وہاں کچھ وقت ٹھہرا ہو تو وہ اسی جگہ سے احرام باندھ سکتا ہے جہاں وہ مقیم ہو، بشرطیکہ وہ ابھی مکہ میں ہی موجود ہو اور میقات سے واپس نہ جا رہا ہو۔

تین دن سے زیادہ قیام پر اہلِ مکہ کا حکم

جہاں تک سوال ہے کہ کیا تین دن سے زیادہ مکہ میں رہنے سے کوئی شخص اہل مکہ میں شامل ہو جاتا ہے؟
تو اس مسئلے میں علماء کے درمیان اختلاف ہے، لیکن صحیح بات یہی ہے کہ وقتی اقامت کی بنا پر وہ شخص اہلِ مکہ نہیں بن جاتا، بلکہ اہلِ مکہ وہی ہوتے ہیں جو وہاں کے مستقل رہائشی ہوں۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1