مولوی اور معاشرتی کردار: تنقید یا خوف؟

مولویوں پر تنقید اور قرآن بیچنے کا الزام

ایک نکاح کی تقریب میں سلامیات کے ایک پروفیسر صاحب سے ملاقات ہوئی جو مولویوں پر شدید ناراض تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ مولوی قرآن اور نماز پڑھا کر تنخواہ لیتا ہے اور خود قرآنی آیات کی مخالفت کرتا ہے۔ پروفیسر صاحب نے قرآن کی آیت "میری آیتوں کو معمولی قیمت پر فروخت نہ کرو” کا حوالہ دیتے ہوئے مولویوں پر الزام عائد کیا کہ وہ قرآن بیچتے ہیں۔

مولوی اور پروفیسر کا تقابل

میں نے ان سے عرض کیا کہ آپ ماشاء اللہ یونیورسٹی میں اسلامیات کے پروفیسر ہیں اور اسلامیات کے موضوع پر لیکچر دیتے ہیں، کیا آپ تورات، انجیل یا دیگر مذاہب کی کتابوں سے مدد لیتے ہیں؟ انہوں نے جواب دیا کہ ہم بھی قرآن و حدیث جانتے ہیں اور اسی کی روشنی میں پڑھاتے ہیں۔

میں نے ان سے پوچھا کہ یہ کہاں لکھا ہے کہ یونیورسٹی میں تھری پیس سوٹ پہن کر اسلامیات پڑھانا اور اعلیٰ مراعات حاصل کرنا قرآن بیچنے کے زمرے میں نہیں آتا، اور مولوی کا چٹائی پر بیٹھ کر بچوں کو کم تنخواہ میں پڑھانا قرآن بیچنا شمار ہوتا ہے؟ پھر مولویوں کی نماز بھی "سستی” ہو جاتی ہے جب محلہ چندہ اکٹھا کر کے امام صاحب کو معمولی رقم دیتا ہے۔

قومی مفاد اور مولویوں کی قربانیاں

پروفیسر صاحب نے مولویوں کو رجعت پسند اور ملکی ترقی کے مخالف قرار دیا۔ میں نے پوچھا کہ مولویوں نے کونسا قومی مفاد کا کام روکا ہے؟ کیا کبھی انہوں نے صحت، سڑکوں یا بجلی کے نظام کی بہتری کے خلاف فتوے دیے ہیں؟ اگر کوئی قرآن میں تحریف کی ناپاک کوشش کرے گا، تو مولوی اس کا بھرپور محاسبہ کریں گے۔

مولویوں کی سماجی حیثیت اور عزت کا دفاع

اصل مسئلہ مولوی کی پوزیشن کا نہیں، بلکہ ان کی عزت اور اعتماد کا ہے جو انہوں نے قربانیوں سے حاصل کیا ہے۔ مولویوں کی عزت کو معاشرتی مقام سے چھیننا آسان نہیں ہے۔ اگرچہ ہر طبقے میں کچھ کالی بھیڑیں موجود ہوتی ہیں، لیکن اسلامی مفادات پر مولویوں نے کبھی اپنے ذاتی مفاد کو ترجیح نہیں دی۔

ہندوستان کا واقعہ اور مولویوں کا دفاع

ہندوستان کے ایک واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے ایک مولوی صاحب نے کہا کہ جب کسی نے الزام لگایا کہ آجکل کے مولوی "حرامی” ہو گئے ہیں، تو مولوی صاحب نے جواب دیا کہ یہ حقیقت نہیں بلکہ چند حرامیوں نے مولویوں کی شکل اختیار کر لی ہے۔

خلاصہ

➊ مولویوں پر تنقید اور قرآن بیچنے کا الزام۔
➋ مولوی اور پروفیسر کا تقابل۔
➌ قومی مفاد اور مولویوں کی قربانیاں۔
➍ مولویوں کی سماجی حیثیت اور عزت کا دفاع۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے