موزوں اور جرابوں پر مسح کا شرعی حکم اور وضو کی مدت
ماخوذ: فتاویٰ ارکان اسلام

موزوں اور جرابوں پر مسح کا حکم اور مدتِ مسح کا بیان

سوال:

طہارت میں احتیاط کے پیشِ نظر ہر وضو کے لیے جرابیں اتارنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟

جواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

  • ہر وضو کے وقت جرابیں یا موزے اتارنا سنت کے خلاف عمل ہے۔
  • ایسا کرنا ان روافض (گمراہ فرقوں) سے مشابہت رکھتا ہے جو موزوں پر مسح کو جائز نہیں سمجھتے۔

نبی کریم ﷺ کی واضح ہدایت:

جب حضرت مغیرہ رضی اللہ عنہ نے آپ ﷺ کے موزے اتارنے کا ارادہ کیا تو رسول اللہ ﷺ نے انہیں روکتے ہوئے فرمایا:

«دَعْهُمَا فَاِنِّیْ اَدْخَلْتُهُمَا طَاهِرَتَيْنِ»
(صحیح البخاري، الوضوء، باب اذا ادخل رجليه وهما طاهرتان، ح:۲۰۶ وصحیح مسلم، الطهارة، باب المسح علی الخفين، ح:۲۷۴، ۷۹)
"انہیں چھوڑ دیں کیونکہ میں نے انہیں پاک (وضو کی) حالت میں پہنا ہے۔”

اس کے بعد آپ ﷺ نے ان موزوں پر مسح فرمایا۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1