موت کی آرزو کرنا جائز نہیں
➊ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
لا يتمنين أحدكم الموت لضر نزل به
”تم میں سے کوئی بھی کسی در پیش مصیبت و تکلیف کے سبب ہرگز موت کی تمنا نہ کرے۔“
اور اگر ضرور ہی تمنا کرنا چاہتا ہو تو اس طرح کہہ لے:
اللهم أحيني ما كانت الحياة خيرا لي وتوفنى ما كانت الوفاة خيرا لي
”اے اللہ! مجھے اس وقت تک زندہ رکھ جب تک میرے لیے زندگی بہتر ہے اور اس وقت مجھے فوت کر دینا جب میرے لیے وفات بہتر ہو گی ۔“
[بخاري: 2351 ، كتاب الدعوات: باب الدعاء بالموت والحياة ، مسلم: 2680 ، أبو داود: 3108 ، ترمذي: 971 ، نسائي: 1820 ، ابن ماجة: 4265 ، أحمد: 101/3]
➋ ایک روایت میں ہے کہ حضرت عباس رضی اللہ عنہما نے حالت مرض میں موت کی تمنا کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
يا عم لا تمن الموت
”اے چچا جان ! موت کی تمنا مت کیجیے۔“
کیونکہ اگر آپ نیک ہیں تو آپ (بقیہ زندگی میں ) اپنی نیکیوں میں اضافہ کریں گے یہ آپ کے لیے بہتر ہے اور اگر آپ گنہگار ہیں تو آپ اپنے گناہوں سے تائب ہو سکتے ہیں یہ بھی آپ کے لیے بہتر ہے لٰہذا آپ ہرگز موت کی تمنا نہ کریں ۔“
[صحيح: أحكام الجنائز: ص/ 12 ، أحمد: 339/6 ، حاكم: 339/1 ، شيخ البانيؒ نے كها هے كه يه حديث بخاري كي شرط پر هے۔]