منی کی طہارت یا نجاست: اہل حدیث کا مؤقف اور دلائل
ماخوذ : فتاوی علمیہ جلد1۔اصول، تخریج اورتحقیقِ روایات-صفحہ679

اہل حدیث کے نزدیک منی کے پاک یا ناپاک ہونے کا مسئلہ: تحقیقی و دلائل پر مبنی وضاحت

سوال:

بریلوی و دیوبندی حضرات یہ اعتراض کرتے ہیں کہ:
"اہل حدیث کے نزدیک منی پاک ہے”
سائل جاننا چاہتا ہے کہ اہل حدیث کا اس مسئلے میں اصل موقف کیا ہے؟ اور دلائل کیا ہیں؟

جواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اہل حدیث، حنبلی، شافعی، اور دیگر اہل علم کے اقوال:

➊ شیخ عبد القادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ کا قول:

"وَهُوَ (أي المني) طَاهِرٌ في أَشْهَرُ الرِّوَايَتَيْنِ”
یعنی ہمارے مذہب (حنبلی) میں مشہور ترین روایت کے مطابق منی پاک ہے۔
(غنیۃ الطالبین مترجم، ص 70)

➋ الانصاف فی معرفۃ الراجح من الخلاف (حنبلی کتاب):

"ومني الآدمي طاهر هذا المذهب مطلقا وعليه جماهير الاصحاب”
یعنی حنبلی مذہب کے مطابق انسان کی منی بالکل پاک ہے، اور یہی جمہور اصحاب کا مذہب ہے۔
(الانصاف فی معرفۃ الراجح من الخلاف، جلد 1، ص 340-341)

➌ امام نووی رحمۃ اللہ علیہ کا بیان:

"ذهب كثيرون إلى أن المني طاهر . روي ذلك عن علي بن أبي طالب وسعد بن أبي وقاص وابن عمر وعائشة وداود وأحمد في أصح الروايتين وهو مذهب الشافعي وأصحاب الحديث”
یعنی بہت سے اہل علم کے نزدیک منی پاک ہے، اور یہ بات حضرت علی، سعد بن ابی وقاص، ابن عمر، حضرت عائشہ، امام داود، اور امام احمد (ایک روایت کے مطابق) سے مروی ہے۔ امام شافعی اور اہل حدیث کا بھی یہی موقف ہے۔
(شرح مسلم للنووی، باب حکم المنی، ج1، ص140؛ المجموع للنووی، ابواب الطہارۃ)

اہل حدیث کا مؤقف:

  • ✿ بعض اہل حدیث علماء منی کو طاہر (پاک) سمجھتے ہیں۔
  • ✿ ان کے اس مؤقف کی موافقت میں حضرت علی رضی اللہ عنہ اور دیگر صحابہ، تابعین اور آئمہ دین کا قول ہے۔
  • ✿ تاہم، امام شوکانی، نواب صدیق، اور دیگر محقق سلفی علماء کی تحقیق کے مطابق منی ناپاک ہے۔

(نیل الاوطار، ج1، ص67؛ تحفہ الحوزی شرح ترمذی، ج1، ص114-115؛ مرعاۃ شرح مشکوۃ، کتاب الطہارۃ، ج2، ص196؛ غایۃ المقصود، ج1)

➍ بریلوی و دیوبندی حضرات کا اعتراض:

  • ✿ اہل حدیث پر یہ الزام لگانا کہ وہ منی کو مطلقاً پاک سمجھتے ہیں، جھوٹا پروپیگنڈا ہے۔
  • ✿ یہ مسئلہ صحابہ کرام اور متقدمین اہل علم کے درمیان اختلافی رہا ہے۔
  • ✿ لہٰذا اس میں کسی ایک رائے کو اپنانا "نیا مذہب” نہیں بناتا۔

حافظ زبیر علی زئی رحمۃ اللہ علیہ کا مؤقف:

  • ✿ امام شوکانی اور دیگر محقق سلفی علماء کے مطابق، منی ناپاک اور نجس ہے۔
  • ✿ خود حافظ زبیر علی زئی رحمۃ اللہ علیہ بھی اسی مؤقف پر ہیں کہ منی نجس ہے۔

➎ وضاحت:

  • ✿ "جمہور اصحاب” سے مراد امام احمد بن حنبل کے شاگرد اور دیگر حنابلہ ہیں۔
  • ✿ ندوی صاحب کی نقل کردہ عبارات میں کسی بھی صحابی سے منی کی طہارت کا قول قطعی طور پر ثابت نہیں ہے۔

نتیجہ:

  • ✿ یہ سوال و جواب پہلے بھی پیش کیا گیا تھا اور دوبارہ پیش کیا جا رہا ہے تاکہ:
    • ◈ اہل حدیث پر جھوٹے الزامات کا رد ہو سکے۔
    • ◈ منی کی طہارت یا نجاست کا مسئلہ اختلافی ہے اور اہل حدیث نے اس میں دلائل اور تحقیق کی بنیاد پر مؤقف اختیار کیا ہے۔
    • ◈ اس مسئلے میں اہل حدیث پر جھوٹ باندھنا، بہتان طرازی اور تقلید پرستی کی واضح مثال ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1